شیخ رشید

ایک سال ضائع کر کے ایک ارب ڈالر کا قرضہ لینا کمال نہیں زوال ہے ‘ شیخ رشید

لاہور(گلف آن لائن)سابق و زیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ایک ارب ڈالر کا قرضہ ایک سال ضائع کرنے کے بعد آئی ایم ایف سے لینا کمال نہیں زوال ہے ،حکومت کو احساس نہیں کہ غریب فاقہ کشی پر مجبور ہے ،نگران حکومت کے اعلان اور اس کے چنا ئوکے انتخاب پر الیکشن کے شفاف ہونے یا دھاندلی زدہ ہونے کا پتا چل جائے گا ،

قوم جھرلو والے الیکشن کو تسلیم نہیں کرے گی اور دنیا میں پاکستان کی معاشی ساکھ کے بعد سیاسی ساکھ بھی دا ئوپر لگ جائے گی ،پہلے بھی اپنے منی لانڈرنگ کے مستند کیس ختم کرائے گئے،فرد جرم والے دن وزیراعظم کا حلف اٹھایا اور جاتے جاتے سولر انرجی میں 70 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا قوم کو ٹیکہ لگا دیا ،نیب ترامیم کا کیس ابھی سپریم کورٹ میں ہے ۔ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ بجلی ،گیس مہنگی ،آٹا ،چینی مہنگا یہ اس حکومت کی 15 مہینوںمیں کارکردگی ہے ،

دنیا قرض لینے پر شرمندہ ہوتی ہے اور حکومت نے ایک سال ضائع بھی کیا اور دھمال بھی ڈال رہی ہے ،معاشی حالات اتنے گھمبیر اور سنگین ہوگئے ہیں کہ سنبھالنے سے بھی نہیں سنبھلیں گے ۔ انہوںنے کہا کہ نیب ترامیم کا کیس ابھی سپریم کورٹ میں ہے اپنے من پسند کی ترمیم جس سے صرف اپنی ذات کو فائدہ پہنچانا مقصود ہو آئین اور قانون اس کی اجازت نہیں دیتا ۔موجودہ دور میںچادر اور چار دیواری کو نیست و نابود کیا گیا ہے حاملہ عورتوں اور معصوم بچوں کو گھروں سے اٹھایا گیا اور اپنے مخصوص عقوبت خانوں میں رکھا گیا تاکہ تشدد کے ذریعے من پسند بیان لیے جائیں ،بے گناہ سیاسی لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور پھر مہینوںان کی شناخت پریڈ بھی نہ ہو ،سخت گرمی میں تھانوں کے عقوبت خانوں میں بے گناہوں کو زمین پر ننگا لٹایا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ عزت حکومت سے نہیں ملتی عوام کے دلوں پر حکمرانی سے ملتی ہے ،عوام کو مہنگائی کے دلدل میں پھینک کر اور خودکشیوں پر مجبور کرکے زبردستی حکمران بنے بیٹھے ہیں ،جو فسطائیت چنگیزیت دہشتگردی اور ظلم و ستم بے گناہ لوگوں پر ان دنوں رواں رکھا گیا ہے وہ ایک دن ضرور رنگ لائے گا اور انصاف کا بول بالا ہوگا ،چور ڈاکو لٹیرے اپنے انجام کو پہنچیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کو صرف اپنی اولاد عزیز ہے غریب کی اولاد دھکے کھائے یا بھاڑ میں جائے اس سے ان کو کوئی غرض نہیں ،

15 مہینوں میں تمام حربے ناکام ہوگئے اور یہ کچھ ڈیلیور نہیںکر پائے ،حکومت کو احساس نہیں کہ غریب فاقہ کشی پر مجبور ہے حکومت کے پاس صرف تقریروں کا جمعہ بازار ہے جنہیں دیکھ کر لوگ اور سیخ پاہ ہو جاتے ہیں ،4 ہفتوں کی حکومت ہے اور باتیں آسمان سے تارے توڑ کر لانے کی کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سیاست معیشت اور ریاست کا ایک دوسرے سے چولی دامن کا ساتھ ہے جو اسے دا ئوپر لگائے گا وہ اپنی سیاست کا قبرستان بنائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں