عبد الماجد تیبن

چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بن چکا ہے، صدر الجزائر

بیجنگ (گلف آن لائن) الجزائر کے صدر عبد الماجد تیبن نے حال ہی میں چین کا دورہ کیا۔انہوں نے چین کے ساتھ تعلقات سمیت دیگر معاملات پر سی ایم جی کو ایک خصوصی انٹرویو دیا۔

ہفتہ کے روز ان کا کہنا تھا کہ چین ایک غریب معیشت سے دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بن چکا ہے اور اب وہ ایک نئے سفر پر آگے بڑھ رہا ہے اور بین الاقوامی میدان میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ اس سال چین اور الجزائر کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 65 ویں سالگرہ ہے۔

چین الجزائر کو تسلیم کرنے والا پہلا غیر عرب ملک تھا۔ چین کی پہلی غیر ملکی میڈیکل ٹیم الجزائر بھیجی گئی۔ الجزائر پہلا عرب ملک ہے جس نے چین کے ساتھ جامع اسٹریٹجک شراکت قائم کی ہے۔صدر عبدالماجد نے کہا کہ دنیا کی ترقی چین سے الگ نہیں ہے۔ 1.4 بلین کی آبادی والے ایک بڑے ملک کی حیثیت سے ، چین کے کندھوں پر زیادہ ذمہ داریاں اور مشنز ہیں ، اور بہت سے ممالک توقع کرتے ہیں کہ چین عالمی ترقی میں زیادہ کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ چین ایک عالمی طاقت ہے ۔مزید یہ کہ چین دوسرے ممالک کا احترام کرتا ہے اور سیاسی جبر کبھی نہیں کرتا۔ چین نے کبھی بھی اپنی سیاسی خواہش دوسروں پر مسلط نہیں کی اور نہ ہی اپنے بین الاقوامی تعلقات کے ساتھ سیاسی شرائط کو منسلک کیا ہے۔

ہم امید کرتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں بلکہ باہمی تعاون کے تمام شعبوں میں ہمہ جہت تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔ چین 2013 سے الجزائر کی درآمدات کا سب سے بڑا ذریعہ رہا ہے۔ 2019 سے چین الجزائر کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا ہے۔ 2022 میں دونو ں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم تقریبا 4 ارب ڈالر تھا۔

الجزائر کے صدر نے کہا کہ ہم صدر شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ تین انیشی ایٹیوز سے مکمل طور پر متفق ہیں اور ہم نے کچھ متعلقہ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ برکس تعاون کے میکانزم میں شمولیت سے الجزائر کے لئے بہتر اقتصادی امکانات پیدا ہوں گے ، لہذا ہم نے باضابطہ طور پر برکس تعاون میکانزم اور برکس نیو ڈیولپمنٹ بینک میں شامل ہونے کے لئے درخواست دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں