بیجنگ (گلف آن لائن) سنگاپور اور ملائیشیا کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتوں میں چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین اور آسیان کی مشترکہ کوششوں کی بدولت بحیرہ جنوبی چین کی مجموعی صورتحال مستحکم ہوئی ہے .
جس سے متعلقہ فریقوں کی ترقی کے لیے بھی سازگار ماحول فراہم ہوا ہے تاہم امریکہ جیسی کچھ قوتیں اس سے خوفزدہ ہیں اور چاہتے ہیں کہ بحیرہ جنوبی چین افراتفری کا شکار ہو جائے جس کے لیے وہ اس سمندری علاقے میں مشکلات پیدا کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ہفتہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق حال ہی میں رینائی ریف تنازعہ کے ذریعے بحیرہ جنوبی چین میں امن و امان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ امریکہ کی جغرافیائی سیاسی حکمت عملی میں اس کی مدد کی جا سکے ۔
وانگ ای نے کہا کہ چین کو امید ہے کہ خطے کے ممالک ان پس پردہ ہاتھوں کے خلاف چوکنا رہیں گے اور بحیرہ جنوبی چین میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے میں پہل کریں گے۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین نے بارہا دوطرفہ بات چیت کے ذریعے فلپائن کے ساتھ موجودہ اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہےاور امید ہے کہ فلپائن ماضی میں طے پانے والے اتفاق رائے کی پاسداری کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کی بہتری کے لیے باہمی اعتماد کی قدر کرے گا اور اس صورتحال پر قابو پانے کے لیے موثر طریقوں کی تلاش میں چین کے ساتھ مشترکہ کوشش کرے گا۔