اسلام آباد(گلف آن لائن) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے لوگوں کو آسان، سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کے لئے وفاقی محتسبین کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعات کے متبادل حل سے عدالتی نظام پر بوجھ کو کم کرنے میں مدد ملے گی، محتسب کے کردار کی اہمیت کے پیش نظر اس کے بارے میں بھرپور آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے استفادہ کر سکیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی انشورنس محتسب آسان اور فوری انصاف کے حصول کے لیے عام لوگوں میں اعتماد پیدا کرنے میں اہم کام کر رہا ہے۔جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں ”انشورنس محتسب اور دہلیز پر تیز رفتار انصاف کا تصور”کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ پانچوں محتسب بشمول وفاقی محتسب ، وفاقی انشورنس محتسب، وفاقی بینکنگ محتسب، وفاقی ٹیکس محتسب اور وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی ان کے دفتر کے ماتحت کام کر رہے ہیں۔ انشورنس محتسب اور دہلیز پر تیز رفتار انصاف کا تصور سیمینارز کی سیریز کا ایک حصہ ہے جس میں انشورنس کے شعبے کے ساتھ ساتھ کاروباری برادری کی اعلیٰ شخصیات کو بھی مدعو کیا گیا تاکہ انشورنس کے کاروبار میں بہتری اور شفافیت کے لیے قیمتی آراء اور وژن پیش کریں۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ ان کی ذاتی کاوشوں کی وجہ سے لوگوں میں محتسب کے کردار کے بارے میں آگاہی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے لیکن پھر بھی، انہوں نے اس کے بارے میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو آگاہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے محتسب کے کردار اور ذمہ داریوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں میڈیا کے کردار پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ محتسب کے اچھے فیصلوں کو قومی پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر عام کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لاعلمی کوئی بہانہ نہیں ہے اس لیے عوام کو متبادل ذرائع سے انصاف حاصل کرنے کے مختلف طریقوں کے بارے میں جاننا چاہیے۔
صدر مملکت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بہت سے معاملات میں کام کے زیادہ بوجھ اور نظام کی دیگر کمزوریوں کی وجہ سے عدالتوں میں کئی دہائیوں تک فیصلے زیر التوا رہتے ہیں، اس لیے انہوں نے لوگوں سے اس محتسب سے رجوع کرنے کی اپیل کی جو نسبتاً آسان، زیادہ تیز اور سستے انصاف کی فراہمی کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعات کا متبادل حل عدالتی نظام پر بوجھ کم کرنے کا طریقہ ہے۔ انہوں نے انشورنس کمپنیوں کے مالکان سے یہ بھی کہا کہ وہ عوام کے لیے بہتر پروڈکٹس پیش کریں تاکہ لوگوں کے اعتماد میں اضافہ ہو اور لوگوں میں انشورنس کمپنیوں کے بارے میں شکوک و شبہات کو دور کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ عام لوگوں میں انشورنس کے بارے میں اعتماد کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر وفاقی انشورنس محتسب ڈاکٹر خاور جمیل نے کہا کہ ایف آئی او کا دفتر فوری انصاف کی فراہمی کے تصور پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم انشورنس محتسب کی رسائی کو نچلی سطح تک بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہم شکایت کنندگان کو ان کے مسائل کو خوش اسلوبی سے اور باہمی تصفیہ کے ذریعے زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کے دوران وفاقی انشورنس نے محتسب شکایت کنندگان کے مسائل حل کیے اور 2.57 ارب روپے کا ریلیف فراہم کیا۔