اقوام متحدہ( گلف آن لائن)اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے کہا ہےکہ شمالی کوریا میں انسانی حقوق کی صورتحال پر سلامتی کونسل کے جائزے پر چین کی مخالفت بہت واضح ہے۔
جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق گینگ شوانگ نے اسی دن شمالی کوریا میں انسانی حقوق کے معاملے پر سلامتی کونسل کے کھلے اجلاس میں اپنی تقریر میں نشاندہی کی کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق سلامتی کونسل کا بنیادی فرض بین الاقوامی امن و سلامتی برقرار رکھنا ہے نا کہ انسانی حقوق کے معاملات سے نمٹنا۔
انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا میں انسانی حقوق کی صورتحال بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لئے خطرہ نہیں ہے۔ گینگ شوانگ نے کہا کہ اس وقت بین الاقوامی صورتحال افراتفری کا شکار ہے، ایک کے بعد ایک مختلف بحران اور چیلنجز ابھر رہے ہیں اور جس دنیا میں ہم رہ رہے ہیں اسے بڑھتے ہوئے عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے، تنازعات کے پرامن تصفیے کو فروغ دینے، جغرافیائی سیاسی محاذ آرائیوں اور تنازعات کو کم کرنے اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے بڑے اور فوری مسائل سے مناسب طریقے سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
چینی نمائندے نے مزید کہا کہ کہ اگر متعلقہ ممالک حقیقی معنوں میں علاقائی امن و استحکام اور شمالی کوریا کے عوام کی فلاح و بہبود کے بارے میں فکرمند ہیں تو انہیں باہمی اعتماد کو فروغ دینے اور مذاکرات کی بحالی کو فروغ دینے کے لئے ٹھوس اقدامات اختیار کرنے چاہییں اور شمالی کوریا کے خلاف متعلقہ پابندیوں کی ایڈجسٹمنٹ ، خاص طور پر لوگوں کے ذریعہ معاش کے شعبے میں دفعات ، اور یکطرفہ جبری اقدامات کو فوری طور پر ہٹانے کی حمایت کرنا چاہئے جو شمالی کوریا میں انسانی صورتحال خراب کرتے ہیں۔