اسلام آباد ہائیکورٹ

بادی النظر میں وزارتوں کے نام پر رجسٹرڈ سوسائٹیز اجازت کے بغیر کام کر رہی ہیں، ہائی کورٹ کا سوسائٹیز کی رجسٹریشن سے متعلق فیصلہ

اسلام آباد (گلف آن لائن)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جس میں کہاگیا ہے کہ بادی النظر میں وزارتوں کے نام پر رجسٹرڈ سوسائٹیز اجازت کے بغیر کام کر رہی ہیں۔تفصیلات کے مطابق عدالتی فیصلے میں بغیر اجازت محکموں اور وزارتوں کا نام استعمال کرنے والی سوسائٹیز کو 2 ماہ میں نام تبدیل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ بادی النظر میں وزارتوں کے نام پر رجسٹرڈ سوسائٹیز اجازت کے بغیر کام کر رہی ہیں کچھ سوسائٹیاں اسلام آباد میں وزارتوں، محکموں اور تنظیموں کے نام سے رجسٹرڈ ہیں۔

تفصیلی فیصلے کے مطابق نیشنل کمانڈ اتھارٹی کی اسٹریٹجک آرگنائزیشنز کے نام پر بھی سوسائٹیاں رجسٹرڈ ہیں۔ محکموں کے نام استعمال کر کے تاثر دیا جا رہا ہے یہ سوسائٹیاں حکومت چلا رہی ہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ سوسائٹیز کے رجسٹرار، کمیٹیاں اسٹریٹجک آرگنائزیشنز کے حساس امور بھی نظر انداز کرتے ہیں اور سوسائٹی ممبر شپ دیتے ہوئے ملازمین کی شناخت پر بھی کمپرومائز کیا جاتا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز کمرشل انٹرپرائز کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ سوسائٹیز کے ممبران پلاٹوں کی خرید و فروخت سے منافع کما رہے ہیں۔ حکومتی ملازمین ریئل اسٹیٹ کاروبار کرتے ہیں تو اس سے مفادات کا ٹکراؤ ہوتا ہے۔عدالت کے مطابق رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز تصدیق کر کے بتائیں وزارتوں یا محکموں کے نام اجازت سے استعمال ہوئے یا نہیں۔ رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز اس مقصد کے لیے نیشنل کمانڈ اتھارٹی سے بھی معلومات حاصل کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں