بیجنگ (گلف آن لائن)نیو ڈویلپمنٹ بینک کی صدر دلما روسیف نے کہا ہے کہ کہ چین نے 40 سالوں میں ایک غریب ملک سے دنیا کی دوسری بڑی معیشت تک غیر معمولی ترقی کی ہے۔ لہذا چین کی ترقی کو روکنے کا عمل دنیا کی ترقی کے لیے بہت نقصان دہ ہے، کیونکہ اس سے مختلف ممالک کے ترقیاتی وسائل کم ہوں گے ۔
ہفتہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق دلما روسیف نے چائنا میڈیا گروپ کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ
کوئی ایک ملک یہ فیصلہ نہیں کر سکتا کہ دوسرے ممالک اپنے سیاسی نظام، قانونی نظام اور پارلیمانی نظام کو کس طرح ترتیب دیتے ہیں، اور نہ ہی وہ دوسرے ممالک کے لیے یہ فیصلہ کر سکتا ہے کہ کون سے تاریخی تجربات درست ہیں۔
ہر ملک کے حالات مختلف ہوتے ہیں لہذا تمام تہذیبوں اور نظریات کا مکمل احترام کیا جانا چاہیے۔ میں سمجھتی ہوں کہ تمام معاملات کو دو اصطلاحوں یعنی ’’امن‘‘ اور ’’ترقی‘‘ کا مکمل احترام کرتے ہوئے ترتیب دیا جانا چاہیے۔
گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو، گلوبل سکیورٹی انیشیٹو اور گلوبل سویلائزیشن انیشیٹو کے بارے میں بات کرتے ہوئے روسیف نے کہا کہ میرے خیال میں یہ اقدامات امن کےاحترام، عدم جارحیت اور دوسرے ممالک میں عدم مداخلت کی حمایت کرتے ہیں اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے قیام کی بات کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتی ہوں کہ صدر شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ یہ انیشیٹو ز عالمی ترقی اور امن میں معاون ثابت ہوں گے۔