faiz-essa

آزادی اظہار رائے ہر شہری کا بنیادی حق ہے، نامزد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

اسلام آباد (گلف آن لائن) جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا کہنا ہے کہ انصاف سچ کی بنیاد پر ہی ہوتا ہے،فیصلہ آنے پر کوئی بھی فریق کہہ سکتا ہے کہ فیصلہ ٹھیک نہیں ہوا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے نامزد چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جھوٹ،سچائی اور رائے میں فرق ہوتا ہے،سچ سچ ہی رہتا ہےاور انصاف پر ہر آدمی کی اپنی رائے ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے تمام مذاہب میں سچ کو فوقیت دی گئی ہے،آزادی اظہارِ رائے ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ جج آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرتا ہے،جھوٹ بولنا مشکل ہوتا ہے اور سچ کا مثبت نتیجہ نکلتا ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا کہنا تھا کہ صحافی اور جج ہمیشہ سچ کی تلاش میں رہتے ہیں،مثبت صحافت کا معاشرے پر اچھا اثر پڑتا ہے،خبر اور رائے میں فرق ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے۔رائے سے اختلاف کیا جا سکتا ہے مگر سچ سے انکار نہیں کر سکتے۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے مزید کہا کہ یہاں جو ٹی وی پر آتا ہے وہ صحافی بن جاتا ہے لیکن دنیا میں ایسا نہیں ہوتا۔ صحافی مختلف پہلوؤں پر تحقیق کرتا ہے اور پھر رائے دیتا ہے،خبر اور رائے میں فرق آپ بھول جاتے ہیں،تمام قوانین کا مقصد سچ سامنے لانا ہی ہوتا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نےوجڑا نالہ کا دورہ کیا تھا۔

قاضی فائز عیسیٰ نے متاثرین سے کہا کہ آپ لوگوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں،دکھ میں شریک ہونے آپ کے پاس خود آیا ہوں،انتظامیہ کو ہدایت کروں گا کہ بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر کریں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے متاثرین کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں گی اور ذمہ داریاں کو سزا دی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں