لاہور (گلف آن لائن) اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے ٹربیونل تشکیل دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں طالبات کو ہراساں کرنے سے متعلق اسکینڈل سامنے آیا تھا،
اب بہاولپور اسکینڈل تحقیقات کے لیے جسٹس سرفراز ڈوگر پر مشتمل ٹربیونل تشکیل دیا گیا ہے، پنجاب حکومت نے ٹربیونل کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے نئے وائس چانسلر نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے نئے وائس چانسلر نے سینٹ قائمہ کمیٹی میں کہا سکیورٹی افسر نے بتایا کہ ان کے فون میں ساڑھے پانچ ہزار ویڈیوز موجود ہیں، نازیبا حرکت پر سکیورٹی والوں کو کہا جاتا تھا ویڈیوز بنا کر دیں، انکوائری کمیٹی کی جانب سے نگران وزیراعلی محسن نقوی کو بتایا گیا کہ یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی افیسر، پروفیسر اور ایک ملازم طالبات کو ہراساں کرتے رہے،
یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے شکایت پر کوئی کارروائی نہ کی، بزدار دور میں وزیراعلی انسپیکشن ٹیم نے وائس چانسلر کو نکالنے کی سفارش کی تھی، طالبات نے وائس چانسلر کو لیٹر بھیجے مگر وائس چانسلر والدین کو بلانے کا کہتے رہے۔ادھر حساس اداروں کی تحقیقاتی رپورٹ بھی سامنے آ چکی ہے، جس میں طارق بشیر چیمہ کے بیٹے ولی داد کا دوست آئس سمگلر احسان جٹ کے نیٹ ورک کی کارستانی سامنے آگئی، احسان جٹ کی تقریبا سات سال پہلے ولی داد سے دوستی ہوئی،
ولی داد کی مدد سے احسان جٹ نے کچھ خواتین کو منشیات گینگ میں شامل کیا، ان خواتین میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی خواتین شامل ہیں، مذکورہ خواتین خود بھی آئس کا نشہ کرتی ہیں اور طالبات کو بھی نشہ فراہم کرتی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ احسان جٹ نے مالی طور پر مستحکم ہونے کے بعد آئس کی سپلائی یونیورسٹی اور بہاولپور شہر میں بھی شروع کردی،
احسان جٹ کی سرپرستی میں آئس مقامی طور پر تیار ہونا شروع ہوئی، احسان جٹ نا صرف پولیس بلکہ سپیشل برانچ اور آئی بی کے لوگوں کو بھی منتھلی بھیجتا تھا، مذکورہ منشیات گینگ کی دو سال پہلے بھی انکوائری حساس ادارے کی جانب سے کی جا چکی ہے۔ اس حوالے سے سابق وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے میں ایسا کوئی عیب ثابت ہو جائے تو میں خود اسے گھر سے نکال دوں گا، سیاسی مخالفین مجھے اسلامیہ یونیورسٹی کے معاملے میں شامل کر رہے ہیں۔