اسلام آباد (گلف آن لائن) آئی ایم ایف کے معاہدوں میں مزید سبسڈیز کی گنجائش نہیں،نگران وزیر خزانہ نے واضح کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگران حکومت کو ملک کے غریب عوام کا احساس ہے،حکومت غریب طبقے کو مزید مشکلات سے دوچار نہیں کر سکتی۔
انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے گزشتہ حکومت نے کئے،آئی ایم ایف معاہدوں میں مزید سبسڈیز دینے کی گنجائش نہیں۔نگران وزیر خزانہ نے بتایا کہ نگران حکومت معیشت کے استحکام کیلئے منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ معیشت کی بہتری کیلئے مربوط حکمتِ مرتب کریں گے،ایسے اقدامات کریں گے جن سے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم ہو۔
قبل ازیں نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسٹر پریز سے ورچوئل رابطہ کیا۔ذرائع وزارتِ خزانہ کے مطابق بجلی بلوں میں ریلیف کیلئے آئی ایم ایف سے بات چیت کی گئی،آئی ایم ایف کو بجلی بلوں میں اضافے کے بعد کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔آئی ایم ایف نے ریلیف کیلئے حکومت کے مؤقف پر بریفنگ لی،بجلوں بلوں میں ریلیف کیلئے تجاویز آئی ایم ایف کو پیش کی گئیں۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی کے بلوں میں ریلیف کیلئے تحریری پلان مانگ لیا،آئی ایم ایف کو تحریری پلان آج شام بھیجے جانے کا امکان ہے۔
جبکہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بجلی کے بلوں میں صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ نہیں ہو سکا تھا۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں نگران وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ آئی ایم ایف معاہدہ ریلیف فراہمی میں بڑی رکاوٹ ہے۔ ذرائع وفاقی کابینہ نے بتایا کہ بجلی بلوں پر ریلیف کیلئے آئی ایم ایف سے بات کرنا ہو گی،آئی ایم ایف شرائط کے باعث بلوں پر ریلیف ممکن نہیں۔