islamabad-highcourt3

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایمان مزاری کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے سے روک دیا

اسلام آباد (گلف آن لائن) تیسرے مقدمے میں ضمانت پر ایمان مزاری کو پھر گرفتاری کا خدشہ،عدالت نے ایمان مزاری کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے سے روک دیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ایمان مزاری کی درخواست پر 2 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کر دیا۔ عدالت نے تحریری حکم میں قرار دیا کہ سیکرٹری داخلہ،آئی جی اور ڈی جی ایف آئی اے ایمان مزاری کو گرفتار نہیں کریں گے۔سیکرٹری داخلہ،ایف آئی اے اور پولیس کسی مقدمے میں معاونت بھی نہیں کریں گے۔

تحریری حکم میں کہا گیا کہ ایمان مزاری کو اسلام آباد کی حدود سے باہر نہ لے جایا جائے،سیکرٹری داخلہ ایمان مزاری کیخلاف پیر تک مقدمات کی تفصیلات فراہم کریں۔ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق درخواست گزار کیخلاف اسلام آباد میں 3 مقدمات درج ہیں،پولیس کے مطابق ایمان مزاری دو مقدمات میں ضمانت پر ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ درخواست گزار کی والدہ نے تیسرے مقدمے میں ضمانت پر پھر گرفتاری کا خدشہ ظاہر کیا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ایمان مزاری کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں دہشت گردوں کی مبینہ مالی معاونت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی۔

سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایڈووکیٹ ایمان مزاری کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔عدالت نے ایمان مزاری کی درخواست ضمانت پر سماعت کی استدعا مںظور کی اور درخواست پر نوٹس جاری کر دئیے تھے۔ وکیل قیصر امام نے بتایا کہ ایمان مزاری کی طبی صورتحال ٹھیک نہیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ ایمان مزاری کو اسلام آباد کے تھانہ ویمن میں ہی رکھا جائے،خاتون ہونے کی بنا پر کیس کی سماعت پیر کے بجائے کل کیلئے رکھ لیتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں