جنیوا (گلف آن لائن)جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل مندوب چھن شو نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 54 ویں اجلاس کے ایجنڈا آئٹم 2 پر عام بحث سے خطاب کیا۔ انہوں نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لئے مل کر کام کریں اور دنیا میں انسانی حقوق کے مقصد کی پائیدار ترقی میں مثبت توانائی فراہم کریں۔
جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق چھن شو نے نشاندہی کی کہ امن اور ترقی کو ہر ملک کے لیے فائدہ مند بنانا اور تمام انسانی حقوق سے لطف اندوز ہونا ایک مشترکہ خواہش اور ایک مشترکہ مشن ہے۔ فریقین کو مساوات اور باہمی احترام کی بنیاد پر متوازن انداز میں تمام انسانی حقوق کو فروغ دینا چاہئے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین نے اپنے قومی حالات کے مطابق انسانی حقوق کی ترقی کے راستے پر عمل کیا ہے، غربت کا مکمل خاتمہ کیا ہے، انسانی حقوق کے مقصد میں تیزی سے ترقی کی ہے، اور تمام قومیتوں کے لوگوں کے حقوق اور مفادات کا مکمل تحفظ کیا ہے۔
ہانگ کانگ کے قومی سلامتی قانون نے ہانگ کانگ کی افراتفری سے حکمرانی کی جانب منتقلی میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے ، جس نے ہانگ کانگ ایس اے آر کی مستقل خوشحالی کی بنیاد رکھی ہے۔ چین جھوٹی خبروں کی بنیاد پر اپنے خلاف ہر الزام کو رد کرتا ہے اور دنیا میں انسانی حقوق کے مقصد کی صحت مند ترقی میں مثبت توانائی فراہم کرنے کے لئے باہمی احترام اور برابری کے تحت دوسرے ممالک کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے۔