بیجنگ (گلف آن لائن) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے نان نینگ میں 20ویں چین-آسیان ایکسپو اور چین-آسیان بزنس اینڈ انویسٹمنٹ سمٹ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ کمبوڈیا، لاؤس، ملائیشیا، ویتنام، انڈونیشیا، تھائی لینڈ اور آسیان ممالک کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک کے قومی رہنماؤں اور کاروباری نمائندوں سمیت تقریباً 1,200 افراد نے اس نمائش میں شرکت کی۔
اتوار کے روز چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین-آسیان تعلقات ایشیا پیسفک خطے میں تعاون کا سب سے کامیاب اور متحرک ماڈل بن گئے ہیں۔ صدر شی جن پھنگ کی جانب سے کہے جانے والے چار الفاظ “خوشگوار ہمسائیگی، خلوص، باہمی فائدے اور جامعیت” نہ صرف چین کی بیرونی سفارت کاری کا بنیادی رخ ہیں، بلکہ ایک مشترکہ بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے بھی اہم ہیں۔
لی چھیانگ نے کہا کہ چین اعتماد کی اس بنیاد کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ثقافت، سیاحت، سمیت دیگر شعبوں میں آسیان کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین آسیان ممالک سے فائدہ مند خصوصیات کی حامل مصنوعات کی درآمدات کو بڑھانے اور ایک زیادہ مستحکم اور ہموار علاقائی صنعتی اور سپلائی چین بنانے کے لیے بھی تیار ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ چین “دی بیلٹ اینڈ روڈ” انیشیٹو کی مشترکہ تعمیر اور مختلف ممالک کی ترقیاتی حکمت عملیوں کے درمیان بہتر انضمام کو مستقبل میں بھی فروغ دے گا۔