اسلام آباد(گلف آن لائن) نگران وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹرشمشاد اختر نے کہا ہے کہ مختلف حکومتوں نے اپنے ادوار میں ایس اوایز کو ری اسٹرکچر کیا،فنانشل نقصانات کے ازالے کیلئے وزارت خزانہ مددکرے گی،85ایسے سرکاری ادارے ہیں جو منافع دے رہے ہیں یا قابل منافع بن سکتے ہیں،منافع بخش کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے، سرکاری کمپنیز کے حالات بدلنے کیلئے پالیسی لے کر آئیں گے، حکومتی اداروں کو آپریشنل اقدامات ترجیحی بنیادوں پر بہتر کرنا ہوں گے۔جمعرات کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹرشمشاد اختر نے کہا کہ ملکی معیشت کی بحالی کیلئے اقدامات جاری ہیں،2020میں ایس او ایز کے نقصانات 500ارب روپے تک پہنچ گئے تھے،سرکاری کارپوریشن کے بورڈز میں نااہل افسران تعینات رہے ہیں،سرکاری کمپنیز خدمات سرانجام دینے میں ناکام رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ مسلسل سرکاری کمپنیز کے نقصانات کو برداشت کررہی ہے،وزارت خزانہ مسلسل سرکاری کمپنیز کو بچانے کیلئے فنڈز دے رہی ہے،85ایسے سرکاری ادارے ہیں جو منافع دے رہے ہیں یا قابل منافع بن سکتے ہیں،منافع بخش کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔نگران وزیر خزانہ نے کہا کہ مختلف حکومتوں نے اپنے ادوار میں ایس اوایز کو ری اسٹرکچر کیا،فنانشل نقصانات کے ازالے کیلئے وزارت خزانہ مددکرے گی۔
ڈاکٹرشمشاد اختر نے کہا کہ نگران حکومت کو اس سلسلے میں اہم قانون ورثے میں ملے گا،اس قانون کے تحت نگران حکومت سرکاری کمپنیز کیلئے ری اسٹرکچر پالیسی بناسکتی ہے،پالیسی ڈائریکشن کو سسٹم کے ذریعے اسٹریم لائن کیا جائے گا،سرکاری کمپنیز کے حالات بدلنے کیلئے پالیسی لے کر آئیں گے، حکومتی اداروں کو آپریشنل اقدامات ترجیحی بنیادوں پر بہتر کرنا ہوں گے،نگران حکومت اچھے کام کو مزید آگے بڑھانے کے اقدامات کرے گی۔