بیجنگ (نیوز ڈیسک)آذربائیجان کے شہر باکو میں 74ویں بین الاقوامی ایسٹروناٹکس کانگریس (آئی اے سی) کا آغاز ہوا اور انٹرنیشنل اکیڈمی آف ایسٹروناٹکس کے صدر شوماکر اور دیگر سائنسدانوں نے چینی چھانگ عہ فائیو ٹیم کو “لارنس ٹیم ایوارڈ” سے نوازا۔ چھانگ عہ فائیو مشن کے چیف ڈیزائنر ہو ہاؤ نے ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کی اور اعلان کیا کہ چھانگ عہ فائیو سائنسی تحقیق میں جمع کئے گئے نمونے بین الاقوامی ایپلی کیشنز کے لئے کھولے جائیں گے ، اور مشترکہ طور پر تحقیق اور نتائج کا اشتراک کرنے کے لئے دنیا بھر کے سائنسدانوں کا خیر مقدم کیا جاتا ہے۔پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
چھانگ عہ فائیو چین کا پہلا بغیر پائلٹ کے چاند کے نمونے حاصل کرنے اور زمین پر واپسی کا مشن ہے، جس نے چاند کی سطح کے نمونے لینے، چاند کی سطح سے ٹیک آف ، چاند کے مدار میں ڈاکنگ اور نمونے کی منتقلی سمیت متعدد کلیدی ٹیکنیکس کا استعمال کیا۔یہ دنیا کا سب سے بڑا بغیر پائلٹ کے چاند کے نمونے لینے والا مشن تھاجو چین کی اعلیٰ سائنسی اور تکنیکی خود انحصاری کا ایک روشن عملبردار ہے، جس نے بعد میں بغیر پائلٹ کے چاند کے سائنسی تحقیقی اسٹیشن اور چاند پر انسان بردار لینڈنگ کی بنیاد رکھی ہے، اور یہ چین کی ایرو اسپیس ترقی میں ایک اور اہم سنگ میل ہے۔
2001میں قائم ہونے والا “لارنس ٹیم ایوارڈ” انٹرنیشنل اکیڈمی آف ایسٹروناٹکس (آئی اے اے) کی جانب سے ہر سال دیے جانے والے دو بڑے ایوارڈز میں سے ایک ہے، اور یہ انٹرنیشنل اکیڈمی آف ایسٹروناٹکس کا سب سے بڑا ٹیم اعزاز ہے، جس کا مقصد ان ایرو اسپیس پروجیکٹ ٹیموں کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جنہوں نے خلابازی کے میدان میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
Load/Hide Comments