لاہور (نیوز ڈیسک)لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا ہے کہ پاکستان کا کاٹن سیکٹر معاشی ترقی اور غربت کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے بشرطیکہ حکومت اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے پائیدار اور معاون پالیسیاں بنائے۔
کاٹن کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور نے کہا کہ یہ ایک اچھی علامت ہے کہ پاکستان کے کاٹن سیکٹر نے گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب سے بڑے پیمانے سے نقصان کے بعد اس سال شاندار بحالی حاصل کی ہے اور پیداوار میں اکہتر فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاٹن سیکٹر کی بحالی کا کریڈٹ وفاقی وزیر تجارت گوہر اعجاز، وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور پنجاب کے وزیر توانائی، صنعت، تجارت، سرمایہ کاری ایس ایم تنویر کو جاتا ہے جنہوں نے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے مزید کہا کہ کپاس ٹیکسٹائل سیکٹر کا بنیادی خام مال ہے جس کا ملک کی مجموعی برآمدات میں تقریباً 60 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران تباہ کن بارشوں نے سیلاب کو جنم دیا جس سے ملک کے بیشتر حصوں میں لوگوں کے مکانات اور کھیتی باڑی تباہ ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ کپاس کی پیداوار سال 2021ـ22 کے سیزن میں 8.3 ملین گانٹھوں سے کم ہو کر 2022ـ23 کے سیزن میں 4.9 ملین گانٹھوں پر آ گئی تاہم اب صورتحال بہتری کی جانب گامزن ہے اور گذشتہ سال کی نسبت پیداوار میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کاشف انور نے کہا کہ کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے ہمیں جدید زرعی طریقوں کو اپنانے، جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے، تحقیق اور ترقی کو فروغ دینے، معیاری بیجوں تک رسائی فراہم کرنے اور اپنے کسانوں کو مالی مدد فراہم کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کپاس کے شعبے کو تقویت دینے کے لیے ہماری اجتماعی کوششیں نہ صرف پیداوار میں اضافے کا باعث بنیں گی بلکہ ہماری قوم کے لیے خود کفالت اور معاشی تحفظ کے حصول میں بھی معاون ثابت ہوں گی۔