لاہور ( نیوز ڈیسک)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے پنشن میں کٹوتی اور سالانہ انکریمنٹ کی بندش کے خلاف سرکاری ملازمین کا سول سیکرٹریٹ کے باہر احتجاجی دھرنے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں نے بے حسی کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں ، سرکاری ملازمین کی پنشن میں کٹوتی اور انکریمنٹ بند کرنے کی خبریں تشویشناک ہیں ۔ عوام مہنگائی کی چکی میں پس کر رہ گئے ہیں، پی ٹی آئی ، پی ڈی ایم کے بعد اب نگران حکومت بھی عوام سے زندہ رہنے کا حق چھینے کے راستے پر گامزن ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کے پاس اپنے شاہانہ اخراجات ، اللوں تللوں اور بیوروکریسی کو نوازنے کے لئے وافر بجٹ موجود ہے مگر غریب ملازمین اور ریٹائر افراد کو دینے کے لئے کچھ نہیں ۔صرف سرکاری افسران کو سالانہ 300ارب روپے کی مراعات دی جا رہی ہیں ۔ جب تک اس پر کٹ نہیں لگایا جائے گا اس وقت تک معیشت میں بہتری کے آثارنظر نہیں آتے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو 76برسوں سے آٹا مافیا ، چینی مافیا ، لینڈ مافیا ، پٹرول مافیا ، ایل پی جی مافیا اور گندم مافیا نے لوٹ مار کی آماجگاہ بنا رکھا ہے جبکہ رہی سہی کسر جاگیر داروں ، وڈیروں اور سرمایہ داروں نے پوری کر دی ہے ۔ مٹھی بھر اشرافیہ نے پورے نظام کو ہی مفلوج کر دیا ہے ۔
محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پاکستان کو جس بے دردی سے لوٹا گیا ہے اس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی ۔وقت کا تقاضا ہے کہ چوروں لیٹروں اور کرپٹ افراد سے چھٹکارہ حاصل کیا جائے۔عوام کو حکومتی پالیسیوں پر سے اعتماد ختم ہو چکا ہے جس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں لوگوں کے 9 ہزار ارب روپے بینکوں سے باہر پڑے ہیں ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ محب وطن قیادت کو خدمت کا موقع فراہم کیا جائے تاکہ لوگوں کو اعتماد بحال ہو سکے۔