وزیر اعظم

آئندہ دورہ چین میں پاک چین سٹریٹجک تعلقات، دوطرفہ تجارت، سی پیک اور سیاحت کے فروغ پر بات ہوگی، وزیر اعظم

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)نگران وزیر اعظم انوار الحق نے کہا ہے کہ معاشرے میں مثبت بحث و مباحثے اور تنوع و اختلاف رائے پر مبنی گفتگو سننے کے ماحول کو فروغ دینا ہوگا جس میں اخبارات کا کلیدی کردار ہے، قلیل مدت میں اسمگلنگ اور ڈالر پر سٹے بازی کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کئے ہیں، پاکستان میں وسط ایشیائی ریاستوں سے تجارت کی اربوں ڈالر کی استعداد موجود ہے، آئندہ دورہ چین میں پاک چین سٹریٹجک تعلقات، دوطرفہ تجارت، سی پیک اور سیاحت کے فروغ پر بات ہوگی، پاکستان مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ ان کے حق خود ارادیت اور آزاد فلسطینی ریاست کے حصول تک شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم سے کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے وفدنے صدر ارشاد عارف کی قیادت میں ملاقات کی۔وفد نے وزیراعظم کو پاکستانی اخبارات کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے وزارت اطلاعات و نشریات اور وزارت خزانہ کو ہدایت کی کہ اخبارات کو درپیش تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کے خلاف منفی پراپیگنڈے کی منظم مہم چلائی جاتی ہے۔ معاشرے میں مثبت بحث و مباحثے اور تنوع و اختلافِ رائے پر مبنی گفتگو سننے کے ماحول کو فروغ دینا ہوگا جس میں اخبارات کا کلیدی کردار ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ان کے امریکہ دورے کے بارے میں جھوٹی خبروں اور بے جا تنقید کی ایک منظم مہم چلائی گئی۔امریکا کا دورہ مختصر ترین وفد کے ساتھ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان کے کیس کو موثر انداز میں پیش کیا۔اللہ رب العزت نے موقع دیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے ثقافتی پہلو کو قرآن کا حوالہ دے کر دنیا کے سامنے پیش کیا۔ایم ڈی عالمی مالیاتی ادارے نے سمگلنگ اور ڈالر کی غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنے کے حکومتی اقدامات کو سراہا۔

وزیراعظم نے کہا کہ قلیل مدت میں سمگلنگ اور ڈالر پر سٹے بازی کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کئے۔روپے کی ڈالر کے مقابلے میں بڑھتی ہوئی قدر اس مہم کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ سے ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچتا رہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بجلی چوری کو روکنے کیلئے ملک بھر میں اقدامات کئے جار ہے ہیں۔ پاکستان میں وسط ایشیائی ریاستوں سے تجارت کی اربوں ڈالر کی استعداد موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنے طرف سے پوری کوشش کر رہا ہوں کہ اس مختصر مدت میں ایسے اقدامات اٹھائوں جس سے ہم اپنی تجارت کی اس استعداد کو بروئے کار لا سکیں۔ آئندہ دورہ چین میں پاک چین سٹریٹجک تعلقات، دوطرفہ تجارت، سی پیک اور سیاحت کے فروغ پر بات ہوگی۔

وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان میں موجود سیاحت کی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے منصوبے مذاکرات کا حصہ ہوں گے۔ خسارے کا شکار سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کا عمل تیز اور شفاف بنا رہے ہیں۔خسارے کا شکار سرکاری اداروں کی نجکاری سے ملکی خزانے کو ہونے والا نقصان کم ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کی شمولیت سے مثبت کاروباری مسابقت بڑھے گی اور عوام کو بہترین سہولیات میسر ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ افغانی ہمارے بھائی ہیں، قانونی طور پر مقیم افغان پناہ گزینوں کو کوئی واپس نہیں بھیج رہا۔

صرف غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو ملک بدر کیا جا رہا ہے۔31 اکتوبر کے بعد ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیل کی حالیہ جارحیت، ظالم اسرائیل اور مظلوم فلسطینیوں کی جنگ ہے۔پاکستان مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ ان کے حق خود ارادیت اور آزاد فلسطینی ریاست کے حصول تک شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ملاقات میں ملک بھر سے قومی و علاقائی اخباروں کے ایڈیٹرز نے شرکت کی۔ ملاقات میں سیکرٹری اطلاعات ظہور احمد، پرنسپل انفارمیشن آفیسر طارق محمود خان اور متعلقہ اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں