اسلام آباد (نیوز ڈیسک)علماء اور آئمہ کرام اہم سماجی موضوعات پر اسلامی تعلیمات کے بارے میں لوگوں کو تعلیم دیں۔ یہ بات صدر مملکت عارف علوی نے بدھ کے روز ایوان صدر میں معاشرتی و سماجی ترقی میں منبر و محراب کے کردار کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں کہی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد کی سرکردگی میں صوبائی وزرائے مذہبی امور و اوقاف اور سیکرٹریز نے صدر عارف علوی کے زیر صدارت اجلاس میں شرکت کی۔ صدر عارف علوی نے کہا کہ علماء اور آئمہ کرام اہم سماجی موضوعات پر اسلامی تعلیمات کے بارے لوگوں کو تعلیم دیں،علماء ، خطیب اور مدارس معاشرتی اصلاح، غیبت ، عدم برداشت ، فیک نیوز جیسی سماجی برائیوں کے خاتمے کیلئے کام کریں، لوگوں کی اخلاقی تربیت، اسلامی معاشرے کی تشکیل میں منبر و محراب کا اہم کردار ہے۔
مساجد مقامی آبادی کو تعلیم دینے اور رابطے کا اہم ذریعہ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مساجد اسلامی اخلاقی اقدار کے فروغ ، لوگوں کی تعلیم و تربیت میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں، ملک بھر میں اسکولوں سے باہر27 ملین بچوں کو تعلیم دینا بہت بڑا چیلنج ہے،27 ملین اسکولوں سے باہر بچوں کی تعلیم کیلئے ہزاروں اسکول درکار ہوں گے۔ انہوںنے کہاکہ ملک بھر میں ڈھائی لاکھ سے زائد مساجد کو شرح ِ خواندگی بڑھانے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے،فجر اور ظہر کے درمیان مساجد میں بچوں کو مذہبی تعلیم ، جدید ہنر اور تعلیم سے آراستہ کیا جا سکتا ہے۔ بڑھتی آبادی ، خواتین کے حقوق، بین المذاہب ہم آہنگی ، رواداری کا فروغ اہم سماجی امور ہیں۔
انہوں کورونا وبا کے دوران آگاہی پیدا کرنے میں منبر و محراب اور علماء کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ آئمہ کرام بیماریوں ، غذائی قلت اور ذہنی و جسمانی کمزوری سمیت مختلف موضوعات پر آگاہی پیدا کر سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاہک مساجد میں مذہبی ، تعلیمی اور سماجی سرگرمیوں سے مقامی آبادی سے روابط مزید مضبوط ہوں گے۔ اس موقع پر وزیر مذہبی امور انیق احمدنے کہا کہ ہمارے حکمرانوں کا منبر سے جڑائو ناگزیر ہے، قرآن کریم سے اخذ کیے گئے موضوعات کو عہد حاضر سے جوڑنا ہو گا۔انہوںنے کہاکہ ذہن انسانی کی امامت تا قیامت قرآن کریم کرتا رہے گا۔
انہوںنے کہاکہ جمعة المبارک کی تقاریر کے موضوعات کا انتخاب قرآن کی آیات سے ہونا چاہیے۔ قرآن ہر دور اور زمانے کے لیے مکمل ہدایت ہے۔ نوجوانوں کو دین سے قریب لایا جائے۔ انہوںنے کہاکہ آج کے جدید معاشی، معاشرتی، اخلاقی اور تمدنی مسائل کا حل صرف اور صرف قرآن میں موجود ہے۔اجلاس میں شرکاء نے اہم قومی اور سماجی موضوعات پر علماء کے کردار کے حوالے سے تجاویز بھی پیش کیں۔