اسلام آباد (آئی این پی ) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ نواز شریف واپس آ کر سیاست میں حصہ لینا چاہتے ہیں تو انہیں کئی قانونی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم کو دیے گئے انٹرویو میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے فیصلے سے نگران حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی کیلئے نگران حکومت کی کسی سے ڈیل کا تاثر درست نہیں، نگران حکومت کوئی بھی ایسی ڈیل کیسے کر سکتی ہے، مسلم لیگ ن سمیت کسی بھی سیاسی جماعت کیلئے کوئی نرم گوشہ نہیں ہے۔
نگران وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف پی ٹی آئی دور حکومت میں عدالت کی اجازت سے باہر گئے تھے، آصف زرداری ہوں، نواز شریف یا چیئرمین پی ٹی آئی سب کو اپنے مقدمات کیلئے قانونی حل تلاش کرنے ہوں گے۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ عام انتخابات وقت پر کرانے کیلئے تیاریاں مکمل ہیں،الیکشن کمیشن کو درکارفنڈز پر غوروخوص کیا جاچکا ہے،سکیورٹی اور پولنگ اسٹیشنز کے حوالے سے بھی انتظامات حتمی مراحل میں ہیں،جس تاریخ کا اعلان کیا جائے گااسی پر انتخابات ہوجائیں گے،انتخابات کے انعقات کیلئے الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کی دوریاستی تجویز اور مہاجرین کی زمینوں پر واپسی کا حامی ہے۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا قیام قانون سازی کے نتیجے میں عمل میں آیا،معاشی فیصلے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے پلیٹ فارم سے ہورہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک بھارت تعلقات میں آرایس ایس کی سوچ اور مسئلہ کشمیر حائل ہے،بلوچستان کا ایک مسئلہ سکیورٹی ہے دیگر وسائل کی کمی شامل ہے۔