بیجنگ (نیوز ڈیسک)چین کے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں قومی سلامتی دفتر کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ میں سیاست دانوں کی ایک قلیل تعداد نے ایک بار پھر سیاسی معاملات میں ہیرا پھیری کی ہے اور ہانگ کانگ کے ججز، پراسیکیوٹرز اور سرکاری عہدیداروں سمیت 49 افراد کو نام نہاد “پابندیوں” کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان نے نشاندہی کی کہ ہانگ کانگ کے قومی سلامتی قانون کے نفاذ کے بعد سے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ہمیشہ قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دیے ہیں، قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والی مجرمانہ سرگرمیوں کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا ہے، قانون کی حکمرانی کے وقار کا مؤثر طریقے سے دفاع کیا ہے، اور ہانگ کانگ کے شہریوں کے حقوق اور آزادیوں کا مؤثر طریقے سے تحفظ کیا ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ گزشتہ سال جولائی کے بعد سے امریکی سیاست دانوں کی ایک قلیل تعداد نے ہانگ کانگ کے عدالتی نظام کو بار بار بدنام اور حملہ کیا ہے، بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کو چلانے والے بنیادی اصولوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہے، دوسرے ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت کی ہے۔ حقائق نے ثابت کیا ہے کہ اس طرح کی دھونس کی پابندیاں قانون کے مطابق قومی سلامتی کے تحفظ کے لئے مرکزی حکام اور ہانگ کانگ کی خواہش اور عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں ۔