لاہور (نیوز ڈیسک ) نگران وزیراعظم کے معاون خصوصی و چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ مذہبی ہم آہنگی پاکستان کی ترقی کی بنیاد ہے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ پاکستان مختلف مسالک کے ماننے والوں کا ملک ہے، پاکستان اقلیتوں کے حقوق کیلئے حاصل کیا گیا تھا، اس وقت کے کمزور لوگوں نے ووٹ دیا تو صوبہ پنجاب بنا، پاکستان کے تعلیم اور صحت کے میدان میں مسیحی برادری نے بڑا کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک تعلیم تجارت نہیں بنی تھی تب مسیحی تعلیمی اداروں نے بڑے بڑے لوگوں کو تعلیم دی، جو کردار تعلیم اور صحت کیلئے مسیحی برادری نے ادا کیا وہ قابل تحسین ہے، مذہبی ہم آہنگی پاکستان کی ترقی کی بنیاد ہے، ہمیں ایک دوسرے کو تسلیم کرنا ہے، پاکستان کی ترقی اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک ہم ایک دوسرے کو تسلیم نہیں کرتے۔ چیئرمین پاکستان علما کونسل کا کہنا تھا کہ پاکستان کا آئین ہے اور آئین قرآن و سنت کے تابع ہے، اسلام کا نام ہی سلامتی ہے، فلسطین کے ساتھ جو ہو رہا ہے وہاں مسیحی بھی دہشت گردی کا شکار ہو رہے ہیں، غزہ کے ہسپتال میں مسیحی ڈاکٹرز خدمات سر انجام دے رہے ہیں، جو انسان فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے اس کو سلام پیش کرتے ہیں۔
علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ تمام مذاہب انسانیت کا درس دیتے ہیں، امام کعبہ، پوپ فرانسس سمیت تمام مذاہب کے لوگ امن کی بات کر رہے ہیں، ہم بھی پاکستان کے چرچ سے امن کی اپیل کر رہے ہیں، غزہ میں 3500 بچے اب تک شہید ہو چکے ہیں، اسلامی تعاون تنظیم کے فیصلوں کی تائید کرتے ہیں، اب تو یہودی بھی امن کی بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ترقی تعلیم اور صحت سے ممکن ہے، پاکستان میں دونوں کی ضرورت ہے، دنیا کو جنگوں کی نہیں امن کی ضرورت ہے، اس وقت دنیا میں سب سے بڑی سفارتکاری مذہبی سفارتکاری ہے، پیغام پاکستان ملک میں ایک دوسرے کیلئے جگہ دینے کا پیغام ہے۔ معاون خصوصی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ مذہب کا استعمال ذاتی مقاصد کیلئے نہیں ہونا چاہیے، ہم سب برابر ہیں، ہم سب ایک ہیں، آئیں مل کر صحت، تعلیم اور مکالمے کو فروغ دیں، دنیا میں آپ کو ڈائیلاگ ہی آگے لیکر جاسکتے ہیں۔