کاروں

جولائی تا اکتوبر کے دوران کاروں کی فروخت میں کمی

اسلام آباد (گلف آن لائن)رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران ٹریکٹرز کی فروخت میں 87 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا، تاہم اس کے علاوہ گاڑیوں کی فروخت میں 10 فیصد سے 47 فیصد تک کمی کا سامنا رہا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر کے دوران ٹریکٹر (فیاٹ اور میسی فرگوسن) کی فروخت بڑھ کر 17 ہزار 296 یونٹس تک ہونا زرعی سرگرمیوں میں تیزی کا اشارہ دیتا ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران ٹریکٹرز کی فروخت 9 ہزار 258 یونٹس رہی تھی۔ماہانہ بنیادوں پر اگست میں 5 ہزار 909 اور ستمبر میں 6 ہزار 410 کے مقابلے میں اکتوبر 2023 میں کاروں کی فروخت گر کر 4 ہزار 850 یونٹس پر آگئی، جولائی 2023 میں یہ تعداد 3 ہزار 702 رہی تھی۔

رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران کاروں کی فروخت گزشتہ مالی سال کے 39 ہزار 700 یونٹس کے مقابلے میں 47 فیصد تنزلی کے بعد 20 ہزار 871 یونٹس ریکارڈ کی گئی جس کی وجہ طلب میں کمی، ایل سیز کھولنے کے مسائل کے سبب پلانٹ کی متعدد بار بندش، مہنگی آٹو فنانسنگ، گاڑیوں کی بْلند قیمتیں اور پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتیں ہیں۔اس وجہ سے پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ و دیگر اسمبلرز قیمتوں میں کمی کرنے پر مجبور ہوئے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس سے توقع کے مطابق خریدار دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کر رہے۔

مالی سال 2024 کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران 1300 سی سی سے اوپر کی کاروں کی فروخت میں 57 فیصد کی بڑی کمی کے بعد 8 ہزار 523 یونٹس ریکارڈ کی گئی جس میں ہونڈا سٹی، ہونڈا سوک، ٹویوٹا کرولا اور یارس، سوزوکی سوئفٹ، ہنڈائی ایلنٹرا اور سوناٹا شامل ہیں، مالی سال 2023 کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران ان گاڑیوں کی فروخت 19 ہزار 634 یونٹس رہی تھی۔اسی طرح ایک ہزار سی سی کی کاروں (سوزوکی کلٹس، ویگن آر) کی فروخت 55 فیصد تنزلی کے بعد 2 ہزار 302 یونٹس تک آگئی، گزشتہ برس یہ تعداد 5 ہزار 133 رہی تھی۔

ایک ہزار سی سی سے کم کیٹیگری میں سوزوکی بولان اور آلٹو 660 سی سی کی فروخت 33 فیصد گھٹ کر 10 ہزار 46 یونٹس رہ گئی، گزشتہ سال یہ تعداد 14 ہزار 933 رہی تھی۔ہلکی کمرشل گاڑیوں، وین اور جیپوں کی فروخت 8 ہزار 873 کے مقابلے میں 31 فیصد تنزلی کے بعد 6 ہزار 117 یونٹس ریکارڈ کی گئی، ٹویوٹا فورچیونر/ریوو کی فروخت 3 ہزار 989 یونٹس کے مقابلے میں 62 فیصد گھٹ کر ایک ہزار 526 یونٹس رہ گئی۔ہنڈائی ٹکسن اور ہونڈا بی آر۔وی/ایچ آر۔وی کی فروخت بالترتیب 19 فیصد اور 15 فیصد گر کر ایک ہزار 349 اور ایک ہزار 223 یونٹس ریکارڈ کی گئی۔

سازگار نے 203 ہاول گاڑیاں فروخت کیں، جبکہ سوزوکی راوی کی فروخت ایک ہزار 110 کے مقابلے میں 25 فیصد گر کر 832 یونٹس رہی۔ہنڈائی پورٹر کی فروخت مالی سال 2023 میں جولائی تا اکتوبر کے دوران 420 یونٹس کے مقابلے میں 24 فیصد بڑھ کر 519 یونٹس ہو گئی۔مالی سال 2024 کے ابتدائی 4 ماہ میں بسوں اور ٹرکوں کی مجموعی فروخت بالترتیب 608 اور 122 یونٹس رہی، یہ تعداد گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران ایک ہزار 109 اور 210 رہی تھی۔

اسی طرح 3 لاکھ 70 ہزار 966 موٹرسائیکل اور رکشے فروخت ہوئے تھے، ہونڈا نے 7 فیصد کمی کے ساتھ 3 لاکھ 22 ہزار 260 موٹرسائیکلیں فروخت کیں، جبکہ سوزوکی موٹرسائیکلوں کی فروخت 13 ہزار 532 کے مقابلے میں 63 فیصد تنزلی کے ساتھ 4 ہزار 856 یونٹس رہی۔یاماہا موٹرسائیکلوں کی فروخت 4 ہزار 856 کے مقابلے میں 3 ہزار 237 یونٹس رہی، روڈ پرنس اور یونائیٹڈ ا?ٹو نے بالترتیب 5 ہزار 851 اور 28 ہزار 633 موٹرسائیکلیں فروخت کیں، جبکہ گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران یہ تعداد 12 ہزار 194 اور 30 ہزار 337 یونٹس رہی تھی۔

5 ستمبر سے 16 اکتوبر کے دوران روپے کی قدر میں اضافے کے باوجود کسی بھی اسمبلر نے موٹرسائیکل کی قیمتوں میں کمی نہیں کی، انٹربینک مارکیٹ میں 5 ستمبر کو روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر 307 روپے 10 پیسے تھی، جو 16 اکتوبر تک کم ہو کر 276 روپے 50 پیسے پر آ گئی۔سازگار، روڈ پرنس اور یونائیٹڈ آٹو کے اسمبل کردہ رکشوں کی فروخت بالترتیب 3 ہزار 880، 211 اور 324 یونٹس رہی، یہ تعداد گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 2 ہزار 907، 783 اور 521 یونٹس رہی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں