نگران وزیر اطلاعات

حکومت صاف، شفاف انتخابات کے انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی، نگران وزیر اطلاعات

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)نگراں وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ نگران حکومت آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کیلئے پرعزم ہے ، انتخابات کے انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ہر ممکن سہولیات فراہم کریگی۔

وہ جمعرات کو اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے صدر ڈاکٹر رضا محمد کی قیادت میں وفد سے گفتگو کررہے تھے ۔ ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی و معاشی صورتحال، جعلی خبروں اور ڈس انفارمیشن کے خاتمے، آئندہ عام انتخابات، سوشل میڈیا کے مسائل، جنوبی ایشیاء کے دیگر ممالک میں انتخابات سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ وفد نے نگراں وفاقی وزیر اطلاعات کو ملک کے سیاسی منظر نامے پر اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی تازہ ترین تحقیق سے آگاہ کیا اور نگراں حکومت کے آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے عزم کو سراہا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں، کسی سے کوئی امتیاز نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی ماحول کو بہتر بنانے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے کا فروغ ناگزیر ہے۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ مس انفارمیشن، ڈس انفارمیشن اور فیک نیوز پوری دنیا کا مسئلہ ہے، سوشل میڈیا پر سب سے بڑا چیلنج جعلی خبریں ہیں جن کے خاتمہ میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ملاقات میں آئندہ عام انتخابات میں میڈیا کے کردار پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ میڈیا کو انتخابات کے دوران سازگار ماحول فراہم کیا جائے گا، ریاستی میڈیا پر تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں کوریج فراہم کی جا رہی ہے۔ نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یکجہتی کا شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے تین بڑی جماعتوں میں سے دو جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہان شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کی حمایت پر زور دیئے جانے کے حوالے سے صدر مملکت اور نگران وزیراعظم کے ساتھ ہم آہنگ ہوئے ہیں۔

اس ضمن میں مشترکہ اعلامیہ اس بڑھتے ہوئے اتفاق کی عکاسی کرتا ہے کہ 8 فروری 2024ئ کو ہونے والے انتخابات کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے تمام جماعتوں کو تعاون کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 8 فروری کی تاریخ کا اعلان چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے 2 نومبر کو صدر مملکت سے مشاورت کے بعد کیا۔ صدر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگراں وزیراعظم انتخابات کے آزادانہ اور منصفانہ انعقاد کو یقینی بنائیں گے۔

نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا حوالہ دیا جنہوں نے کہا تھا کہ ”ہم آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنائیں گے، ہم آزادانہ منصفانہ اور شفاف طریقے سے انتخابات کرانے پر پوری توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں اور اس مقصد کے لئے الیکشن کمیشن کی مکمل حمایت کر رہے ہیں۔ نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے لئے آواز آصف علی زرداری نے اٹھائی جو 2008ء سے 2023ئ تک پاکستان کے صدر رہے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین ہیں۔ پیپلز پارٹی 2018ء کے انتخابات میں تیسری بڑی جماعت بن کر ابھری۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ ملک شفاف انتخابات کی طرف بڑھ رہا ہے اور مجھے الیکشن کمیشن پر مکمل اعتماد ہے اور تبصرہ کیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے لئے انتخابات میں حصہ لینا ضروری ہے کیونکہ پاکستان میں اس وقت انتخابات کے لئے ماحول سازگار ہے، انتخابات اپنے وقت پر ہونے چاہئیں۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سابقہ قومی اسمبلی میں بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب نے آصف علی زرداری کے اس تبصرے کا خیرمقدم کیا اور اسے حوصلہ افزائ قرار دیا اور دیگر سیاسی رہنمائوں سے بھی اس کی پیروی کرنے کا مطالبہ کیا۔

مرتضیٰ سولنگی نے مریم اورنگزیب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آزادانہ، منصفانہ انتخابات ہی ملک کو درپیش چیلنجز کا واحد حل ہیں۔ وفد نے پاکستان میں اتفاق رائے کو فروغ دینے کی کوششوں میں حکومت کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ وفد کے دیگر ارکان میں اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر (ایڈووکیسی اینڈ کمیونیکیشن) صدیق ہمایوں، حشام، مس جویریہ، انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز کے ڈائریکٹر خرم عباس اور انسٹیٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز سے مسٹر نوفل شامل تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں