بیجنگ (نیوز ڈیسک) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چینی مطالعہ قدیم اور جدید چین کے بارے میں تفہیم فراہم کرتا ہے۔
جمعہ کے روز چینی نشر یاتی ادارے کے مطا بق ان خیا لات کا اظہار چینی صدر نے شنگھائی فورم برائے ورلڈ کانفرنس آن چائنیز اسٹڈیز کو مبارکباد کے خط میں کیا۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چینی تہذیب دنیا کی دیگر تہذیبوں کے ساتھ تبادلوں اور باہمی سیکھنے کے ذریعہ مالا مال ہوئی اور اس نے ترقی کی ، جس کی بدولت چینی جدیدیت کو ایک گہری بنیاد فراہم ہوئی۔ تاریخ کے حوالے سے فہم حاصل کر کے ہم حقیقی دنیا کو سمجھ سکتے ہیں، صرف ثقافت کی بنیاد پر عمل کرکے ہی ہم آج کے چین کی شناخت کرسکتے ہیں اور تہذیبوں کے مابین باہمی سیکھنے کے ذریعے ہی ہم مشترکہ ترقی حاصل کرسکتے ہیں۔
امید ہے کہ دنیا بھر کے ماہرین اور اسکالرز چینی اور غیر ملکی تہذیبوں کے سفیر بنیں گے، چین کے مطالعے کو فروغ دیتے رہیں گےاور تہذیبوں کے مابین تبادلوں اور باہمی سیکھنے کے عمل کو آگے بڑھائیں گے۔ کانفرنس کا موضوع “عالمی نقطہ نظر سے چینی تہذیب اور چین کی شاہراہ” تھا، جسے اسٹیٹ کونسل کے انفارمیشن آفس اور شنگھائی میونسپل پیپلز گورنمنٹ مشترکہ طور پر اسپانسر کر رہے ہیں۔