چیئرمین پیپلزپارٹی

تقسیم اور مسائل نظرانداز خون سستا کرنیوالی سیاست کو پھر موقع نہ دیں،چیئرمین پیپلزپارٹی

کوئٹہ(نمائندہ خصوصی) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی و سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک کی قسمت دواشخاص کے حوالے نہ کریں جن کا یہی پرانا طرز سیاست ہے،70سالہ نوجوانوں کو لیڈر بتاتا ہے کہ یہ بلوچستان کایہی آپشن ہے،نفرت، تقسیم اور مسائل نظرانداز خون سستا کرنیوالی سیاست کو پھر موقع نہ دیں، بتایا جارہا ہے کہ 3بار وزیراعظم بننے والا چوتھی بار وزیراعظم بن کر ملک کو مسائل سے نکالے گا،مجھے معلوم ہے کہ ملک میں کتنی صلاحیت ہے ،دوسری جماعتوں کا پتہ نہیں لیکن پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عوام پر بھروسہ کیا ہے، ہمیں روایتی اور پرانی سوچ کی سیاست چھوڑ کر عوام کا سوچنا ہوگا۔

جمعہ کے روز کوئٹہ میں بلوچستان ہائیکورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بلوچستان ہائیکورٹ اورآپ کا شکرگزارہوں،آپ نے بلوچستان ہائیکورٹ بار سے خطاب کرنے کا موقع دیا،گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنا 56واں یوم تاسیس کوئٹہ میں منایا،بلوچستان کے عوام کا شکرگزار ہوں اتنی بڑی تعداد میں شرکت کی،عوام نے پیغام دیا کہ بلوچستان کے لوگ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں، پیپلزپارٹی کی کوشش ہوگی کہ بلوچستان کے عوام کی خدمت کرے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کے دکھ اور درد کا مجھے احساس ہے،بلوچستان کے عوام جس درد سے گزررہے ہیں وہ اچھی طرح معلوم ہے،قائد عوام میرے نانا ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا،میری والدہ محترمہ بینظیربھٹو کو گولی مار کر شہید کردیا گیا،میرے چچا شہنوازبھٹو کو زہرپلا کر شہید کیا گیا،میرے ماموں مرتضیٰ بھٹو کو اپنے گھرکے باہر شہید کر دیا گیا اور الزام بینظیر بھٹو اور ان کے خاندان پر لگا دیا گیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اگست 2016ءکا سانحہ مجھے اچھی طرح یاد ہے،بلوچستان ہائیکورٹ کے شہید وکلاءکو سرخ سلام پیش کرتا ہوں،وہ شہید محترمہ بینظیربھٹو کی حکومت کی خاتمے کی سازش کا حصہ تھا،کیا پاکستان بالخصوص بلوچستان کے عوام کا خون سستا ہے؟70سال سے چلنے والے نظام نے کیا شہریوں کو انصاف دیا؟آپ بزرگ ہو کر بھی ملک میں نئی سیاست لاسکتے ہیں،بہت سے نوجوان سیاستدانوں کو جانتا ہوں جو پرانی طرز سیاست سے بھی دلچسپی رکھ سکتے ہیں،میرا یہ اعتراض بالکل بھی نہیں کہ یہ بزرگ بن چکے ہیں،عمر سے فرق نہیں پڑتا،کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ عوام نے فیصلہ کرلیا ہے،ملک کی قسمت ان دواشخاص کے حوالے نہ کریں جن کا یہی پرانا طرز سیاست ہے،70سالہ نوجوانوں کو لیڈر بتاتا ہے کہ یہ بلوچستان کایہی آپشن ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں اور بلوچ عوام سے درخواست ہے کہ آپ 8فروری کو سرپرائز دیں،نفرت، تقسیم اور مسائل نظرانداز خون سستا کرنیوالی سیاست کو پھر موقع نہ دیں، بتایا جارہا ہے کہ 3بار وزیراعظم بننے والا چوتھی بار وزیراعظم بن کر ملک کو مسائل سے نکالے گا،دوسری طرف چند سال قبل جو وزیراعظم رہا اس نے کہا تھا کہ ہزارہ ولاے بلیک میل کررہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ میں اورآپ ملکر نئی تاریخ رقم کریں گے،اس ملک کی قسمت ہم ملکر بدل سکتے ہیں،مجھے معلوم ہے کہ ملک میں کتنی صلاحیت ہے ،دوسری جماعتوں کا پتہ نہیں لیکن پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عوام پر بھروسہ کیا ہے،یہ بھی معلوم ہے کہ پاکستان کو کسی طرح دنیامیں ماڈل کی طرح پیش کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں روایتی اور پرانی سوچ کی سیاست چھوڑ کر عوام کا سوچنا ہوگا،اسلام آباد کے بابوﺅں کی سوچ اور ذہنیت آج تک وہی ہے،ہمیں عوام کو معاشرے اور سیاست میں حصہ دار بنانا ہوگا،وقت آگیا ہے کہ ہم پاکستان کے مستقبل کے فیصلے عوام کو کرنے دیں، عوام فیصلے کرلیتے ہیں دنیا میں کوئی بھی ان کا راستہ روک نہیں سکتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں