دبئی (نمائندہ خصوصی)نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ موسمیاتی چیلنج سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک کی ضروریات 100 ارب ڈالر کی یقین دہانیوں سے کہیں زیادہ ہیں، موسمیاتی تبدیلی کے باعث سالانہ لاس اینڈ ڈیمج کا تخمینہ 4 سو ارب ڈالر ہے۔
نگراں وزیراعظم نے گلوبل اسٹاک ٹیک اور عمل درآمد سے متعلق گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوپ 28 کے کامیاب انعقاد پر یو اے ای کی قیادت کو مبارکباد پیش کرتاہوں۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک بڑا چیلنج ہے، موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک کو مختلف مسائل کا سامنا ہے۔انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے پانی کی فراہمی، زراعت اور انسانی صحت متاثر ہو رہی ہے، ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی چیلنج سے نمٹنے کے لیے فنانس، استعداد کار اور ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے۔
انہوںنے کہاکہ 2030 تک کم از کم 6 ٹریلین ڈالرز ترقی پذیر ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دینا ہوں گے، موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی اور استعداد کار میں اضافے پر توجہ دینا ہو گی۔