چینی نا ئب وزیر اعظم

چین نے عالمی آب و ہوا کی حکمرانی میں اہم کردار ادا کیا ہے، چینی نا ئب وزیر اعظم

دبئی(نمائندہ خصو صی) چینی صدر شی جن پھنگ کے خصوصی نمائندے، سی پی سی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن اور ریاستی کونسل کے نائب وزیر اعظم ڈنگ شے شانگ نے کہا ہے کہ چین نے ہمیشہ اپنے وعدوں کو پورا کیا ہے اور عالمی آب و ہوا کی حکمرانی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

چین نے ماحول دوست ترقی، توانائی کے انقلاب اور موسمیاتی تبدیلی پر بین الاقوامی تعاون کو بھرپور طریقے سے فروغ دیا ہے، اور ترقی پذیر ممالک کی موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی صلاحیت بڑھانے میں مدد کی ہے۔ان خیا لات کا اظہار ہفتہ کے روز ڈنگ شے شانگ نے دبئی میں ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں شرکت اور تقر یر کر تے ہو ئے کیا۔ ڈنگ شےشانگ نے سب سے پہلے صدر شی جن پھنگ کی جانب سے متحدہ عرب امارات کے لیے ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ کی میزبانی کی تعریف کی اور کانفرنس کی مکمل کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

ڈنگ شےشانگ نے نشاندہی کی کہ 8سال قبل صدر شی جن پھنگ اور دیگر ممالک کے رہنماؤں نے عظیم ترین سیاسی عزم اور دانشمندی کے ساتھ پیرس معاہدے پر دستخط کیے اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون کے ایک نئے سفر کا آغاز کیا۔ ڈنگ شےشانگ نے اس بات پر زور دیا کہ آب و ہوا کی تبدیلی کے چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے ، انسانیت ایک مشترکہ تقدیر کا اشتراک کرتی ہے ، اور تمام فریقوں کو مل کر جواب دینے کے لئے اپنے عزم اور صلاحیت کو مضبوط کرنا چاہئے۔

ہمیں کثیرالجہتی پر عمل کرنا چاہیے، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن اور اس کے پیرس معاہدے میں طے شدہ اہداف اور اصولوں پر عمل کرنا چاہیے، یکجہتی اور تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے، اور باہمی فائدہ مند نتائج حاصل کرنے چاہئیں۔ خاص طور پر ترقی یافتہ ممالک کو چاہیے کہ وہ ترقی پذیر ممالک کے لیے مالیات، ٹیکنالوجی اور استعداد کار بڑھانے کے حوالے سے اپنی حمایت میں اضافہ کریں تاکہ تصور کو حقیقت کا روپ دیا جا سکے۔

اجلاس کے دوران ڈنگ شےشانگ نے متحدہ عرب امارات ، زیمبیا ، کیوبا ، مالدیپ کے صدور اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس سے ملاقاتیں کیں اور دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے اور عالمی گورننس کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا۔ غیر ملکی رہنماؤں نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں چین کی اہم پیش رفت اور قابل ذکر کامیابیوں کی تعریف کی، ان کا ماننا تھا کہ چین موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے عمل میں مدد گار ہے،

وہ بین الاقوامی مسائل پر چین کے منصفانہ موقف کو سراہتے ہیں، اور حقیقی کثیر الجہتی کو برقرار رکھنے اور عالمی امن، خوشحالی اور ترقی کو فروغ دینے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہشمند ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں