لاہور (نمائندہ خصوصی) مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر و سابق وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پاکستان کے اندر منصفانہ انتخابات وقت کی نہیں بلکہ قوم کی ضرورت ہے ،(ن) لیگ کو ووٹ نواز شریف کے نام پر پڑتا ہے تو وزیر اعظم بھی وہ ہی ہوں گے ،
کسی نہ کسی جگہ سے احتساب کا عمل شروع کرنا پڑے گا،نو مئی کے منصوبے میں شامل لوگوں کو سزا ملنی چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ جاوید لطیف نے کہا کہ آج کل لیول پلینگ فیلڈ کی بات ہو رہی ہے ، بتایا جائے کہ جب کوئی بغاوت کرتا ہے تو ادارے ان کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہیں ، اگر بغاوت ناکام ہو جائے تو کیا وہ لیول پلینگ فیلڈ کی بات کرتے ہیں ،
یہ سلسلہ ظہیر السلام سے شروع ہو اور جنرل باجوہ تک چلا ، یہ سارے کے سارے اقتدار پر رہنے کے لیے جو منصوبہ بندی کر رہے تھے اس کا پیش خیمہ تھا ، اس میں وہ عالمی قوتیں شامل ہوئیں جو پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم نہیں دیکھنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 16ماہ کی حکومت قومی حکومت تھی جو پاکستانی قوم کو ریلیف نہ دے سکی لیکن سولہ ماہ کی حکومت نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا ،
جنرل فیض اور باجوہ کی پاکستان پر قبضہ کی منصوبہ بندی کو ناکام بنایا ، جو منصوبہ بندی اس کے بعدہوئی اور آج بھی جاری ہے اور سہولت کار موجود ہیں ، جس کی وجہ سے مختلف اوقات میں آپکو بری خبریں سننے کو ملتی ہیں ، پاکستان کے اندر ان لوگوں کی منصوبہ بندی پوری ہو جاتی تو وہ لوگ پاکستان کو ناقابل معافی نقصان پہنچا دیتے لیکن نو مئی کی سازش کامیاب نہ ہو سکی ۔جو ریاست سے بغاوت کرنے والے ہیں وہ آزاد پھر رہے ہیں ، جیل میں وہ پروٹوکول کے ساتھ رہ رہا ہے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ پاکستان کے اندر منصفانہ انتخابات وقت کی نہیں بلکہ قوم کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کو ووٹ نواز شریف کے نام پر پڑتا ہے ،یہ کیسے ممکن ہے کہ نواز شریف کے علاہ کسی اور کے بارے سوچا جائے، مسلم لیگ (ن) میں وزیر اعظم کا ایک نام ہے اور وہ نواز شریف ہے ، دیگر جماعتیں بھی نواز شریف کے ماضی سے سبق لیتے ہوئے انکی قیادت میں کام کرنے کے لیے تیار ہیں ۔
چند لوگ نواز شریف کے راستے میں روڑے اٹکانے کی خواہش رکھتے ہیں ۔مگر پاکستان کو نواز شریف چاہیے اسی سے پاکستان ترقی کرے گا۔ انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جی ڈی اے اور ایم کیو ایم کے حوالے سے کمیٹیاں موجود ہیں جو حتمی فیصلہ ہو گا سب کے سامنے آ جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کسی نہ کسی جگہ سے احتساب کا عمل شروع کرنا پڑے گا ۔
جاوید لطیف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی منصوبہ بندی بتا رہی تھی کہ وہ پاکستان کو ڈیفالٹ کی طرف لے جا رہے ہیں ،چار سال کی حکومت میں آپ کا عمل بتا رہا تھا کہ آپ قرضے بڑھا رہے ہیں اور آئی ایم یف کو ناراض کر رہے ہیں ، چار سال کی حکومت میں ایک ارب ڈالر لینے کے لیے آپ نے کڑی شرائط رکھوائیں ۔
تحریک انصاف کے اندر جو لوگ نو مئی کی منصوبہ بندی کرنے والوں میں سے نہیں ان کو اپنی سیاسی جماعت کے لیے کام کرنے کی اجازت ملنے چائیے، جو لوگ نو مئی کے منصوبے میں شامل تھے ان کو سزا ملنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ انتخابات میں صرف (ق) لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی بات ہو رہی اور کسی جماعت سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہو گی ، صرف چوہدری شجاعت اور ان کی جماعت کے لوگوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو گی ۔