اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)جمعیت علمائے اسلام (ف )کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن )نے ترقی دی ہے ہم ان کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، پہلے بھی ہم ایک دوسرے کے ساتھ الیکشن لڑتے رہے ہیں،افغانستان کے ساتھ میرا اپنا تعلق ہے، جسے میں استعمال کروں گا، ادارے ایک سمت میں جائیں گے تو ملک چلے گا، اداروں کے درمیان تصادم ہو گا تو ملک پر منفی اثرات ہوں گے۔
ایک انٹرویومیں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ میرا اپنا تعلق ہے، جسے میں استعمال کروں گا، افغانستان پر اگر میرا اثر ہے وہ میرے ملک کے مفاد کے لیے ہے۔انہوں نے کہا کہ میں افغانستان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے دعوت دی، میں اپنے ملک کے وزیرِ خارجہ اور اپنی حکومت کو اس مسئلے پر اعتماد میں لے کر جا رہا ہوں۔
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ پڑوسی ایک دوسرے کے ملک میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں، افغانستان میں غلط فہمیاں اور بدامنی پیدا کی گئیں، ان ساری چیزوں کو حل کرنا ہمارے ایجنڈے میں شامل ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میں اداروں کے ٹکراؤ کا حامی نہیں ہوں، ادارے ایک سمت میں جائیں گے تو ملک چلے گا، اداروں کے درمیان تصادم ہو گا تو ملک پر منفی اثرات ہوں گے۔
انہوںنے کہاکہ جو بھی مینڈیٹ ہے اس کو تسلیم کیا جاتا ہے، واحد بانی پی ٹی آئی کا مینڈیٹ تھا جو قوم نے تسلیم نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی نہ تو ملک کو معاش دے سکے نہ ملک کا نظام ٹھیک ہوا نہ پاکستان کے دوستوں کا اعتماد رہا۔انہوں نے کہا کہ ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا گیا، تمام مالیاتی ادارے اسٹیٹ بینک سب آئی ایم ایف کے حوالے ہو گیا، آئی ایم ایف پردے کے پیچھے تو اثر انداز ہوتا تھا ہمیں لیکن ان ساڑھے تین سالوں میں کھل کر سامنے آگیا۔جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان کا جی ڈی پی پہلی مرتبہ منفی میں چلا گیا بلکہ زیرو پر آگیا۔