لاہور (نمائندہ خصوصی)صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے ایک سیاسی جماعت کی جانب سے لیول پلینگ فیلڈ کے نام پر حکومت پنجاب پر لگائے گئے الزامات کو سختی سے رد کرتے انہیں بے بنیاد اور بھونڈا قرار دیا ہے،
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی ائی کے وکیل لطیف کھوسہ نے سپریم کورٹ کے پلیٹ فارم کو مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے استعمال کرنے کی ناکام کوشش کی لیکن جب حکومت پنجاب نے حقائق پر مبنی جواب عدالت میں جمع کروایا تو بھونڈے الزامات عائد کرنے والوں نے جواب دینے کی بجائے اپنی پٹیشن ہی واپس لے لی کیونکہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے۔
ترجمان حکومت پنجاب عامر میر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ در حقیقت پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ کے پاس اپنے جھوٹے الزامات کے حق میں کسی بھی قسم کے شواہد موجود نہیں تھے، لہذا انہوں نے سپریم کورٹ سے بھاگنے میں ہی عافیت جانی۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے چیف سیکرٹری پنجاب کو جاری کردہ نوٹسز کے جواب میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے 200 صفحات پر مشتمل ایک رپورٹ میں واضح کر دیا تھا کہ پی ٹی آئی کی ہر شکایت کا بروقت ازالہ کیا گیا اور اس کی جانب سے لگائے گئے ا لزامات بے بنیاد نکلےـ
حکومت پنجاب کی جانب سے سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کے الزامات کا تفصیلی جواب جمع کروائے جانے کے بعد 8 جنوری کو لطیف کھوسہ نے الزامات کے حق میں شواہد جمع کروانے کی بجائے 3 بیانات حلفی جمع کروائے جن میں صرف سیاسی بیان بازی کی گئی اور کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔ عامر میر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے الزامات کے باوجود پنجاب بھر میں ابھی تک ایک بھی ایسا کیس سامنے نہیں آیا جس میں کسی اہل امیدوار کو اغوا کیا گیا ہو یا اسکے کاغذات نامزدگی قبول سے انکار ہوا ہوـ
انہوں نے کہا کہ ریکارڈ ظاہر کرتا ہے کہ جمع کروائے گے تمام کاغذات نامزدگی کو بغیر کسی حیل و حجت کے قبول کیا گیا اور اس حوالے سے پی ٹی آئی نے جھوٹے الزامات لگائے۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے الزامات کی سپورٹ میں کوئی ٹھوس حقائق اور شواہد سامنے لانے میں ناکام رہی ہے، لہٰذا اپنے مذموم عزائم ناکام ہونے پر لطیف کھوسہ کو لیول پلئینگ فیلڈ کے حوالے سے اپنی توہین عدالت کی درخواست واپس لینا پڑی۔