ننکانہ صاحب (نمائندہ خصوصی)مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے بانی پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ میں امپورٹڈ نہیں بلکہ مقامی وزیر اعظم تھا اور یہ ناکامی وزیر اعظم تھا۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ اس ملک کی ترقی کے دشمنوں نے یہ موقع پورا کرنے نہیں دیا، میری ہمت نہیں ٹوٹی الحمدللہ آج بھی ہمت جوان ہے، مجھے بتائیں میرے ساتھ آپ کو کیا دشمنی تھی، آپ کو دشمنی یہ تھی کہ میں نے 18، 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ختم کی۔
نواز شریف نے کہا کہ نتیجہ یہ نکلا کہ نواز شریف کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں پہنا دی گئیں، جیل میں ڈال گیا اور ملک بدر کر دیا گیا، کیا ملک کو ایٹمی طاقت بنانے والے کو ہتھکڑیاں لگائی جاتی ہیں؟ عوام کو تکلیف میں کیوں ڈال دیا گیا؟
انہوں نے کہا کہ 5 جج بیٹے سے تنخواہ لینے پر نہ نکالتے تو دعویٰ کرتا ہوں ایک بھی شخص آج بے روزگار نہ ہوتا، وہی دور چلتا رہتا، سازش نہ ہوتی تو ایک بھی شخص بے روزگار نہ ہوتا، آپ کو نہیں میرے دل کو تکلیف پہنچتی ہے، کتنے لوگ ہیں جو بجلی اور گیس کے بلوں سے پریشان ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا یہ حشر میرے جانے کے بعد ہوا ہے، ہمیں یہ منظور نہیں ہم پورے نظام کو بدلیں گے، آپ نے میرا ساتھ دینا ہے میں آپ سے وعدہ لینے آیا ہوں، مسلم لیگ (ن) وہ کام کرے گی جو تاریخ یاد رکھے گی۔
نواز شریف نے کہا کہ ننکانہ صاحب کو ماڈل سٹی بنائیں گے، میں خود یہاں چکر لگایا کروں گا، بطور وزیر اعظم اس موٹروے پر کئی بار آیا تھا، اپنے ہاتھوں سے موٹروے بنائی اب ننکانہ کی تعمیر کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آپ سب کو پتا ہے میں جو وعدہ کرتا ہوں وہ پورا بھی کرتا ہوں، ہم وہ وزیر اعظم نہیں جو وعدہ کر کے یوٹرن لے لیں، یوٹرن پر یوٹرن دھوکے پر دھوکا اور جھوٹ پر جھوٹ ہمارا شیوہ نہیں، کیا کروایا کچھ نہیں اس شخص نے ملک و قوم کو تباہ کر دیا، ہم اس ملک و قوم کی بھرپور خدمت کریں گے۔