کراچی (نمائندہ خصوصی) میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی میں اب خوف کی فضا نہیں،نہ کسی کو ڈرنے کی ضرورت ہے، سندھ کے سب سے بڑے شہر میں غیر متوقع بارش ہوئی، بارش کے حوالے سے بلدیاتی اداروں نے ہی کام کیاہے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بارش کے حوالے سے گزشتہ 36گھنٹوں میں کام ہوا ہے، کراچی کی تمام بڑی شاہراہیں کلیئر ہوچکی ہیں، میں بھی کراچی میں گھوم رہا ہوتا ہوں، نعیم الرحمان اور مصطفیٰ کمال کیلئے یہ شہر مختلف ہے میرے لیے مختلف، اللہ اس شہر کو تشددوجبر کی سیاست سے محفوظ رکھے۔
مرتضیٰ وہاب کاکہنا تھا کہ جو کام تھا ہم نے کیا ہے،کمی کوتاہی کو چیک کرایا جائے گا، مسائل کے حل کیلئے نہ نعیم الرحمان جائیں گے نہ مصطفیٰ کمال، مسائل کے حل کیلئے آپکا بھائی ہی جائے گا، ان لوگوں کا کام ہے تنقید کرنا ہے ، یہ ہر چیز پر وہی کرتے ہیں، یہ سوشل میڈیا پر اور ہم لوگ سڑکوں پر موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایک گروہ کہتا ہے تنقید اور تعصب کی بات کرو، ایک گروہ ہمارا ہے جو کہتا ہے کام کرو اور دلوں کو جوڑو، ہم فجر تک سڑکوں پر موجود تھے، جماعت اسلامی کے لوگ سڑکوں پر نظر نہیں آئے، جب لوگ اپنے کمروں میں بیٹھے تھے تو میں سڑکوں پر تھا، اس شہر کی خاطر مجھے 50ہزار کیا 50لاکھ بھی جرمانہ دینا پڑے میں دوں گا، میں نے آج تک کسی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کی ، میں الیکشن مہم کا حصہ نہیں بنا۔
میئر کراچی نے کہا کہ اشتعال انگیز باتیں کرنے والوں کا نوٹس لیں ، اس شہر میں اب خوف کی فضا نہیں ہے، مجھے شہر کی خدمت کرنے کیلئے کسی کی ہدایت کی ضرورت نہیں، تنقید کرنے والے تنقید کریں اور کام کرنے والے کام کریں، میں کراچی کے عوام کے سامنے جوابدہ ہوں، میدان میں اتر کر کام کرنا چاہیے۔
مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ میری گورنر صاحب کے ساتھ شہر کی صورتحال کے حوالے سےفون پر گفتگو ہوتی رہی ہے، گورنر صاحب نےکہا تھا اگر مدد کی ضرورت ہوتو بتائیں ، کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ اس شہر میں ترقی ہو اور بچوں کو روزگار ملے۔
یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کا بلدیاتی ادارہ بھی کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا ہے، آج دنیا بھر میں یہ نعرہ لگایا جاتا ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان، کشمیری عوام کا حق خودارادیت اقوام متحدہ کی قرارداد میں طے ہوا تھا، جب تک بھارت کا ظلم وجبر ختم نہیں ہوتا ہم کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں۔
میئر کراچی نے کہا کہ کشمیری عوام کا گلا گھونٹنے کیلئے مودی نے غیر اخلاقی ترمیم کی ہے، ہمارا مطالبہ ہے اقوام متحدہ بھارتی آئین میں کی گئی غیر اخلاقی ترمیم کو ختم کرے۔