نیویارک(گلف آن لائن)اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایک آزاد انکوائری کمیشن تشکیل دینے کا اعلان کیا جو اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین(اونرا)کی غیر جانبداری کا جائزہ لے گا اور اس کے متعدد ملازمین کے اسرائیل پر حملوں میں ملوث ہونے کے الزامات کی تحقیقات کرے گا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں اقوام متحدہ کی طرف سے وضاحت کی گئی کہ اس انکوائری کمیٹی کی سربراہی فرانس کی سابق وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کریں گی۔ کمیشن کو تین تحقیقی مراکز سویڈن میں رال والنبرگ انسٹی ٹیوٹ، ناروے میں میکلسن انسٹی ٹیوٹ اور ڈینش انسٹی ٹیوٹ برائے انسانی حقوق تعاون فراہم کریں گے۔
کمیشن 14 فروری کو اپنا کام شروع کرے گا۔ توقع ہے کہ اگلے مارچ کے آخر میں گوتیرس کو عبوری رپورٹ پیش کی جائے گی۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جائزہ گروپ کی حتمی رپورٹ آئندہ اپریل کے آخر تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ تحقیقات کے ساتھ ساتھ غیر جانبداری کو یقینی بنانے اور خلاف ورزیوں کے الزامات کا جواب دینے کے لیے ایجنسی کے طریقہ کار اور اس کی کارکردگی کا جائزہ لے گا۔
تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ آیا 7 اکتوبر کے حملوں میں UNRWA کے 12 ملازمین کے ملوث ہونے کے اسرائیلی الزامات کہاں تک درست ہیں۔بیان میں گوتیرس کے حوالے سے کہا گیا کہ اقوام متحدہ کی ایجنسی کے خلاف الزامات غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ افراد کو امداد فراہم کرنے کے لیے انتہائی مشکل حالات میں آتے ہیں۔
امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا، برطانیہ، جرمنی اور اٹلی سمیت کئی ممالک نے اسرائیل کے ان الزامات کے بعد اقوام متحدہ کی ایجنسی کو اپنی فنڈنگ معطل کر دی ہے۔اونروا کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے بعد ازاں تصدیق کی کہ ایجنسی نے فوری طور پر تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ملزم ملازمین کے معاہدے ختم کر دیے ہیں، لیکن انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر اس کے فنڈز بند کیے گئے تو ادارہ اپنی امدادی سرگرمیاں بند کرنیپر مجبور ہوگا۔