کراچی(گلف آن لائن)بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ پاکستان مں اکثریتی حکومت بنے یا اتحادی حکومت بنے، اسے آئی ایم ایف کے نئے بیل آوٹ پروگرام کے سہارے کی ضرورت ہر صورت رہے گی۔
مالیات کے عالمی جریدے بلوم برگ کے مطابق ایشیا فرنٹیئر کیپیٹل کے فنڈ منیجر روچر ڈیسائی نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں بننے والی حکومت کو آئندہ 6 ماہ میں کئی بڑی ادائیگیاں کرنا ہیں جس کے لیے اسے لمبے عرصے کا بڑا قرض پروگرام چاہیے ہوگا۔روچر ڈیسائی نے کہا کہ حکومت چاہے اکثریتی ہو یا اتحادی، اسے آئی ایم ایف کے پاس جانا ہوگا کیوں کہ پاکستان کے بیرونی قرضوں کی صورتحال غیریقینی اور غیرمستحکم ہے۔
فرنٹیئر کیپیٹل کے فنڈ منیجر روچر ڈیسائی نے کہا کہ پاکستان میں شرح سود آئندہ 9 سے 12 ماہ میں کم ہوسکتی ہے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج حصص قیمتوں میں سیاسی، اقتصادی خدشات شامل ہونے کے سبب عالمی مالیاتی بحران سے بہت سستا ہے۔روچر ڈیسائی نے کہا کہ اس وقت پاکستانی بازار کا آمدنی تناسب اور قیمت کم ترین سطح پر ہے۔