لاہور (گلف آن لائن)ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 9 میں لاہور قلندرز کی مسلسل تین ناکامیوں پر ٹیم کے سی او او ثمین رانا نے کہا ہے کہ کھلاڑی بھی انسان ہیں کوئی روبوٹ یا مشین نہیں ہیں کہ ہر مرتبہ ہر جگہ پرفارم کریں۔
ایک انٹرویو میں ثمین رانا نے کہا کہ توقع تو یہ ہوتی ہے آغاز جیت سے ہو گا لیکن شکست سے ٹیم مضبوط بن کر سامنے آتی ہے، مایوسی نہیں ہے کرکٹ ایک کھیل ہے اور ہم اس کو اسی طرح لیتے ہیں، مایوسی تب ہو جب آپ کی ٹیم کوشش نہ کر رہی ہو، تمام کھلاڑی اپنا سو فیصد دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شاہین آفریدی، حارث رف اور زمان خان ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں ان سے توقعات زیادہ ہیں، توقعات زیادہ ہونے کا کھلاڑیوں کو بھی اندازہ ہے انہیں سپورٹ کرنے ضرورت ہے۔ثمین رانا نے کہا کہ ان کھلاڑیوں نے پاکستان اور لاہورقلندرز کیلئے اس لیے خدمات انجام دیں کیونکہ ان میں صلاحیت ہے، یہ تینوں پاکستان کے نمبر ون، نمبر ٹو اور اور نمبر تھری بولر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ راشد خان جیسے کھلاڑی کے ساتھ ٹیم مضبوط ہوجاتی ہے تاہم میں راشد خان کی عدم دستیابی کو اس طرح لیتا ہوں کہ یہ سلمان فیاض جیسے کھلاڑیوں کیلئے اچھا موقع ہے۔سی او او لاہور قلندرز نے کہا کہ ایک دو میچز یا دو چار سیریز بری ہونے سے کوئی کھلاڑی برا نہیں ہوجاتا اونچ نیچ ہوجاتی ہے، فینز اور ایکسپرٹس پلیئرز کیساتھ پرسنل نہ ہوں، پرفارمنس میں تھوڑا مارجن دیں انسانی غلطی ہو جاتی مشین نہیں ہیں جو ہر میچ میں پرفارم کریں۔
ثمین رانا نے کہا کہ لاہور قلندرز کم بیک کرنے کے ساتھ ساتھ ٹائٹل کا دفاع بھی کرے گی، سیزن 2020 میں بھی ہمارے ساتھ ایسی صورتحال تھی تین میچز ہارنے کے بعد کراچی میں فائنل کھیلے تھے، ہمیں امید ہے کہ اس مرتبہ بھی کراچی میں فائنل کھیلیں گے اور پرانی شکست کا بدلہ لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز کے تینوں میچز کلوز ہوئے جیت سکتے تھے لیکن فیلڈنگ کی وجہ سے مشکلات پیش آئیں، شکست کے باوجود مثبت چیزیں بھی ہیں صاحبزادہ فرحان نے دو نصف سنچریاں کیں، جہانداد خان نے آل رائونڈ پرفارمنس دی، وینڈرڈسن کی بیٹنگ اچھی رہی اور حارث رف نے ملتان کے خلاف اچھا اسپیل کیا۔