بیجنگ (نمائندہ خصوصی) 18 فروری کو ، چین کے زیادہ تر حصے میں سردیوں کا موسم تھا ، لیکن گوانگ دونگ صوبے میں انڈسٹری ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انٹیگریشن ڈویلپمنٹ اچیومنٹ نمائش میں لوگوں کو یہاں تازہ لیچی کا ذائقہ چکھنے کا موقع ملا۔ موسم گرما میں پھل دینے والی لیچی کو اب ایک سال تک ذخیرہ کیا جاسکتا ہے ، یہ واقعی صنعتی اپ گریڈنگ میں نئی معیاری پیداواری صلاحیت کا کامیاب نتیجہ ہے۔
لیچی کی شیلف لائف بہت مختصر ہوتی ہے ، شاخ سے اترنے کے دو یا تین دن بعد اس کا رنگ اور خوشبو ختم ہو جاتی ہے۔ قدیم زمانے میں ، شہنشاہوں اور امراء نے تازہ لیچی کھانے کے طریقے تلاش کرنے کی کافی کوششیں کی تھیں۔ مثلاً، لیچی کے درختوں کی پیوند کاری کرنا؛ یا لیچی کے درخت کو ایک بڑے برتن میں لگانا ، پھر پھل پکنے کے بعد پورا درخت شمال کی طرف منتقل کرنا؛ یا شاخوں اور پتوں کے ساتھ تازہ لیچی کو بانس کی ٹیوب میں ڈال کر انہیں کیچڑ سے بند کرکے محفوظ کرنا،وغیرہ وغیرہ۔
جدید دور میں بھی جدید تحفظ کی ٹیکنالوجی کے ساتھ لیچی کو 40 دن سے زیادہ محفوظ رکھنا مشکل ہے۔ اس لیے 5 سال کی تحقیق کے بعد ساؤتھ چائنا ایگریکلچرل یونیورسٹی نے متعلقہ ٹیموں کے ساتھ جدید ترین انتہائی کم درجہ حرارت پر منجمد کرنے اور لاک کرنے کی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جس کی بدولت لیچی کی تازگی 1 سال تک طویل ہوسکتی ہے۔
دو یا تین دن سے لے کر چالیس دن، پھر ایک سال تک، جدید تحفظ کی ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ ایک تازہ لیچی اب چار موسموں سے گزر سکتی ہے۔اس کے نتیجے میں نہ صرف لوگوں کو دستیاب ہونے والے پھل کی اقسام میں اضافہ ہوا ہے ، بلکہ زیادہ اہم بات یہ ہے کہ لیچی کی صنعت کو مجموعی طور پر بہتر بنایا گیا ہے۔ مختصر شیلف لائف کی وجہ سے ، لیچی کے کاروبار کا دورانیہ محدود تھا اور پورے سال میں اس کی سپلائی نا ممکن تھی۔اب اس جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اس ناقابل تسخیر رکاوٹ پر قابو پایا جا سکا ہے اور اس سے لیچی کی مارکیٹ زیادہ وسیع اور مستحکم ہو جائے گی ۔
کاشتکاروں سے لے کر صارفین تک، لیچی کے سفر میں لاجسٹکس انڈسٹری کی ترقی بھی نہایت اہم ہے۔ قدیم زمانے میں جنوبی علاقے سے لیچی کو شمال کی طرف بھیجنے کے لیے ایک ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑتا تھا۔تھانگ شاہی خاندان کے ایک بادشاہ نے اپنی پسندیدہ بیوی کے لیےلیچی منگوائی،تیز ترگھوڑوں پر کسی رکاوٹ کے بغیر بھی اس سفر میں سات دن اور سات راتیں لگیں۔ اور اب، تازہ لیچی نہ صرف تمام چینی سپر مارکیٹوں میں مل سکتی ہے ، بلکہ یہ بیرون ملک بھی فروخت کی جاتی ہے. اس میں جدید لاجسٹکس کا کلیدی کردار ہے ۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی کی نئی جنریشن کا اطلاق تیز ہو رہا ہے۔ اَن مینڈ ٹیکنالوجی ، ڈیجیٹل ٹرمینلز ، خودکار چھانٹی اور دیگر تکنیکی آلات تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں ۔ روایتی لاجسٹک پارکس ، گودام اور تقسیم کے مراکز جیسے بنیادی ڈھانچے کی ڈیجیٹل تبدیلی تیز ہو رہی ہے۔ نئی معیاری پیداواری صلاحیت لاجسٹکس کی صنعت کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے لئے ایک ٹھوس بنیادفراہم کرتی ہے اور لیچی کی صنعت کے لئے سائنسی اور تکنیکی معاونت فراہم کرتی ہے.
اسی دن جب لوگ سردیوں میں لیچی کا ذائقہ چکھا رہے تھے ،تو نمائش کے بغل میں گوانگ دونگ صوبے میں “نئے سال کا پہلا اجلاس” بھی منعقد ہوا۔ اجلاس میں سی پی سی کی گوانگ دونگ صوبائی کمیٹی کے سیکریٹری ہوانگ کھون منگ نے نشاندہی کی کہ صنعتی سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کو فروغ دینا اور نئی معیاری پیداواری صلاحیت کو فروغ دینا گوانگ دونگ کا اسٹریٹجک اقدام اور طویل مدتی حکمت عملی ہے۔مستقبل میں گوانگ دونگ موجودہ پیداواری قوتوں کو بہتر بنانے اور نئی معیار ی پیداواری صلاحیت کو جنم دینے کی بھرپور کوشش کرے گا۔
ہر سال موسم بہار کی تعطیلات کے بعد،چین کی مقامی حکومتیں نئے سال میں کام کی منصوبہ بندی کرنے کے لئے ایک اہم اجلاس کا انعقاد کرتی ہیں. گوانگ دونگ کے اجلاس میں ذکر کی جانے والی “نئی معیاری پیداواری صلاحیت” دوسرے علاقوں کے “نئے سال کے پہلے اجلاس ” میں بھی ایک اہم کلیدی لفظ ہے. مثال کے طور پر جیانگ سو صوبے میں “بنیادی پیداواری قوت کے طور پر سائنس اور ٹیکنالوجی، پہلے وسائل کے طور پر ٹیلنٹ اور پہلی محرک قوت کے طور پر تخلیقات پر توجہ مرکوز کرنے” کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ زےجیانگ صوبےکے اجلاس میں ٹیلنٹ کی تربیت اور تخلیقات کی قیادت کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق،رواں سال چین کے 31 صوبائی یونٹس میں سے 29 نے اس سال کی حکومتی ورک رپورٹس میں” نئی پیداواری صلاحیت” کا ذکر کیا. مختلف علاقوں کی طرف سے مقرر کردہ ترقیاتی اہداف سے بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ “معیار” کی اہمیت آہستہ آہستہ بڑھ رہی ہے۔ جیسا کہ شنگھائی کی رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ آر اینڈ ڈی اخراجات 2024 میں جی ڈی پی کا چار اعشاریہ پانچ فیصد ہونا چاہئے اور زے جیانگ صوبہ تجویز کرتا ہے کہ مقررہ درجے سے بالا صنعتی اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن کی شرح 85 فیصد تک پہنچنی چاہیے۔
فی الحال، چین کو مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں ہائی ٹیک کے ناکافی کردار ، کلیدی بنیادی ٹیکنالوجیز کے لیے دوسروں پر انحصار جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ نئی معیار ی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے. ان مسائل کا سامنا کرتے ہوئے ، تمام علاقے اسٹریٹجک ابھرتی ہوئی صنعتوں کے لیے انفارمیشن نیٹ ورکس ، لائف سائنسز ، اور نئی توانائی جیسے کلیدی شعبوں کو فروغ دینے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں ، اور ساتھ ہی روایتی صنعتوں میں ڈیجیٹلائزیشن اور ماحول دوست تبدیلی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ مستقبل میں نئی معیار ی پیداواری صلاحیت کو فروغ دینے سے معاشی اور معاشرتی ترقی کے لئے مزید مواقع پیدا ہوں گے اور وسیع تر امکانات بھی میسر ہوآئیں گے.