لندن(گلف آن لائن)برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ امریکی قیادت میں غزہ کی پٹی تک امداد پہنچانے کے لیے ایک عارضی بندرگاہ بنانے کے منصوبے میں وقت لگے گا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میڈیاسے بات چیت میں انہوں نے اسرائیل سے اشدود کی بندرگاہ کھولنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔ کیمرون نے برطانوی میڈیا کو بتایا کہ بندرگاہ کی تعمیر میں وقت لگے گا۔ اہم بات یہ ہے کہ اسرائیلیوں کو آج اس بات کی تصدیق کرنی چاہیے کہ وہ اشدود کی بندرگاہ کھولیں گے۔ اس سے فرق پڑے گا۔
کیمرون نے مزید کہا کہ غزہ میں مزید امداد بھیجنے کی ضرورت ہے، انہوں نے زور دیا کہ گزشتہ چند دنوں کے دوران روزانہ تقریبا 120 امدادی ٹرک داخل ہوئے تاہم غزہ کی پٹی کو تقریبا 500 ٹرکوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم تیزی سے تبدیلی لانا چاہتے ہیں تو داخل ہونے والے ٹرکوں کی تعداد سب سے اہم چیز ہے جس کی پیمائش کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا غزہ میں انسانی صورتحال تکلیف دہ ہے اور لوگ بھوک اور بیماریوں سے مر رہے ہیں۔ڈیوڈ کیمرون نے زور دے کر کہا کہ جنگ بندی کا موقع موجود ہے لیکن اس کے لیے حماس کو اسرائیل کی طرف سے منظور شدہ معاہدے پر دستخط کرکے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی یقینی بنانا ہوگی اور بدلے میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حماس کو آج ہی معاہدے پر دستخط کرنا ہوں گیاور اس کے بعد 45 دن اور شاید اس سے زیادہ کے لیے جنگ بندی ہو سکتی ہے۔ پھر اس جنگ بندی کو ایسی پائیدار جنگ بندی کی طرف تیزی سے جانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جس سے لڑائی ختم ہو جائے۔