دوحہ(گلف آن لائن )اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے متعلق امید میں کمی کے باوجود اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے موساد کے سربراہ کو دوحہ واپس بھیجنے پر اتفاق کر لیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیتن یاہو نے ایک معاہدے تک پہنچنے کی کوششیں مکمل کرنے کے لیے وفد کی واپسی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا گیاکہ نیتن یاہو نے موساد کے سربراہ کی دوحہ واپسی اور شاباک انٹیلی جنس سروس کے سربراہ کو اگلے ہفتے کے اوائل میں قاہرہ بھیجنے پر اتفاق کیا ہے۔
ایک اسرائیلی عہدیدار نے کہا کہ دوحہ میں ہونے والے حالیہ مذاکرات میں تل ابیب نے بھاری قیمت ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی جبکہ حماس نے ضد کا مظاہرہ کیا۔ حماس نے یہ شرط بھی رکھی تھی کہ اسرائیلی خواتین فوجیوں کے بدلے رہائی پانے والوں کی فہرست کو ویٹو کرنے کا حق اسرائیل کو حاصل نہیں ہوگا۔
ہر ایک خاتون فوجی کے بدلے حماس کے عمر قید کی سزا پانے والے 7 قیدیوں کو رہا کرنا ہوگا۔