لاہور( نمائندہ خصوصی)وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پرسینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت پری و سیزن سموگ کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا جس میں لانگ ٹرم ،شاٹ ٹرم اور مڈ ٹرم بنیادوں پرانسداد سموگ بارے سیکٹورل ایکشن پلان مرتب کیا گیا ۔
اجلاس میں فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے تمام متعلقہ محکموں اور اسٹیک ہولڈرز کی کارکردگی کا جائزہ لیاگیا۔ اجلاس میں گاڑیوں کی انویسٹیگین سرٹیفیکیشن ایس او پیز کے مطابق کیو آر کوڈ کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ساتھ کرنے کی ہدایت کی گئی۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ابھی سے آج سے ہی پورے فریم ورک کے ساتھ سیکٹرواز اس پر کام کیا جائے۔اجلاس میں پنجاب ڈیجیٹل ٹرانسپورٹ سسٹم متعارف کروانے پر غوروخوض کیا گیا ۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ انسداد سموگ کے لیے شعبہ جاتی سطح پر عوام الناس اوراینٹی سموگ زرعی آلات اورکرشرز کے استعمال پر عملدرآمد بارے کسانوں کے لئے آگاہی مہم چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ انڈسٹری کی مکمل میپنگ وزوننگ،سولر پروگرام کے تحت سرکاری عمارتوں کو سولراز کیا جائے،ہائوسنگ سوسائٹیز سمیت وزیرتعمیر مقامات پر ڈسٹ مینجمنٹ ،ٹری پلانٹیشن اور واٹرٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں،ہر سیکٹر کمیونیکیشن یونٹ بنائے،کمیونیکیشن سٹریٹیجی پر کام کریں یہاں سے ہر سیکٹر اپنی آگاہی مہم چلائیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف کی ہدایت پر سموگ پر قابو پانے کا پہلا سیکٹر وائز ایکشن پلان مرتب کر لیا گیا ،وزارتوں اور محکموں کے معینہ مدت میں ٹارگٹ کے حصول کے لیے ٹاسک بھی مکمل کر لئے گئے ،ٹرانسپورٹ ، زراعت، صنعت، توانائی کے شعبوں میں ماحول دوست اور آلودگی کے خاتمے کے لئے پہلی بار جامع مرحلہ وار پروگرام پر عمل درآمد ہوگا۔شہروں سے کچرے کی صفائی، زہریلے دھوئیں پر قابو پانے، شجرکاری ، عوام کی آگاہی کے لئے بھی اقدامات کے اہداف مقرر کئے گئے ہیں،
تمام گاڑیوں کے لئے فٹنس سرٹیفکیٹ لازم ہوگا، تمام گاڑیوں کا سالانہ معائنہ ہوگا ۔رواں ماہ سے گاڑیوں کی کیوآر مانیٹرنگ کا نظام شروع ہوگا اور انہیں سیف سٹی سے منسلک کیاجائے گا لاہور میں جدید ترین گیس اینالائزر نصب ہوں گے، دھوئیں کے اخراج کو مانیٹر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب زیرو امیشن پروگرام کے تحت تمام بڑے سرکاری اور نجی شعبوں کے توانائی پلانٹس کا انرجی آڈٹ کا پلان بھی شامل حکمت عملی میں شامل ہے ۔
سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب میں تمام سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے پروگرام پر بھی عملدرآمد کا ہدف دے دیاگیا،صوبے میں مقامی سطح پر سولرپینلز تیار ی پر رعایت اور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے ہدف مقرر کر دیا ہے کہ 6 جون سے پنجاب میں پلاسٹک بیگز پر پابندی ہوگی، لاہور قصور، شیخوپورہ، فیصل آباد، سیالکوٹ ، نارووال میں صنعتوں سے دھوئیں کے اخراج کے خاتمے ،فصلوں اور زرعی فضلات کو جلانے،صنعتوں میں غیر معیاری ایندھن استعمال کرنے پر پابندی کا پلان بھی شامل ہے۔
پنجاب میں 31 دسمبر تک ایندھن کی ٹیسٹنگ لیبارٹری بنا دی جائے گی۔ کسانوں کو فصلیں اور ان کی باقیات تلف کرنے کے لئے جدید مشینری دی جائے گی ، بائیو فیول ، بائیو کوئلے کے منصوبے شروع ہوں گے۔ 31 دسمبر تک پنجاب کے کم ازکم 20 فیصد کسانوں کو بھوسے کو مکس کرنے کے جدید طریقے اختیار کرنے پر آگاہی اور مختلف رعایتیں دی جائیں گی۔ انہوںنے کہا کہ لاہور میںسنگل یوز پلاسٹک پرمکمل پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس کے لئے وزیراعلی نے چھ جون کی ڈیڈ لائن طے کردی ہے ،30 ستمبر تک لاہور میں سڑک کنارے 50 فیصد پیدل راستے بنائے کا پلان مرتب کیا گیا ہے 30 جون تک لاہور میں سڑکوں کے کناروں پر 20 ہزار درخت لگائے جائیں گے۔
ہاسنگ سوسائٹیز نئی سڑکوں ، بھٹوں، صنعتی زونز، ہسپتالوں اور سکولوں کے پاس درخت لگانے کا ہدف بھی مقرر کیا گیا ہے کچرے میں کمی، ائیر کوالٹی بہتر اور شجرکاری میں اضافے کاابتدائی مرحلہ مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن 30 جون رکھی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ نصاب میں موسمیاتی تبدیلی اور ماحول دوستی کے مضامین شامل ، ایکوانٹرن شپ پروگرام بھی شامل ہے ،تمام بھٹوں کو سوفیصد جدیدزگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کے اہداف مقرر کئے گئے ہیںپلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی وزارت تین ماہ میں سموگ ایکشن پلان پر ادارہ جاتی فریم ورک تیار کرے گی۔
ہر شعبے میں ٹریک اینڈ ٹریس کا نظام قائم کیاجائے گا تاکہ عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔سموگ پر کابینہ کمیٹی کی تشکیل نو اور سموگ پر ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔ سینئر وزیر نے کہا کہ وزیراعلی خود یا ان کا نمائندہ ہر تین ماہ بعد جائزہ اجلاس منعقد کرے گا، ہفتہ وار پلان پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش ہوگی۔ملکی وغیرملکی ڈونرز سے رابطہ کیا گیا اور پنجاب گرین منصوبے پر نظر ثانی اور عمل درآمد تیز ہوگا،عوام، کسانوں، صنعتوں، طالب علموں سمیت تمام طبقات میں تاریخ کی سب سے بڑی آگاہی مہم شروع کی جائے گی۔
انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کو اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا یہ ،ای پی اے میں کلین ائیر فورس قائم ہوگی،ماحول سے متعلق تمام قوانین پر نظرثانی، ضروری قانون سازی کے ساتھ ضابطوں میں بہتری لائی جائے گی۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب کے تین بڑے شہروں میں شجرکاری اور گرین ڈویلپمنٹ منصوبہ کا آغاز کیاجائے گا،ہر محکمے میں سموگ کوآرڈینیشن یونٹ قائم، منتخب اضلاع میں سموگ کمیٹیاں قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ،
شہریوں کی آگاہی کے لئے کلین ائیر اور سموگ ایپ شروع کی جائے گی ۔لاہور میں ائیر کوالٹی اینڈیکس خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے،ہر شراکت کار اور لاہور کے شہریوں کو ہنگامی بنیادوں پر حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔