اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)بشری بی بی کی ترجمان مشال یوسف زئی نے کہا ہے کہ ہمارے خدشات ہیں کہ شبِ برات پر بشری بی بی کے کھانے میں زہر ملایا گیا۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بشری بی بی کی ترجمان مشال یوسف زئی نے کہا ہے کہ ہمیں پتہ چلا کہ شبِ برات پر بشری بی بی کو افطار کے کھانے میں ٹوئلٹ کلینر کے دو تین قطرے ملائے گئے، اس کھانے کے بعد سے بشری بی بی کی صحت خراب ہوئی اور روز بگڑتی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرفتاری سے پہلے بشری بی بی کو بلڈ پریشر اور شوگر سمیت کوئی مسئلہ نہیں تھا، گرفتاری کے بعد سے بشری بی بی کی صحت خراب ہے، کچھ نہ کچھ تو ضرور ہوا ہے، عدالت 3ہفتوں سے کہہ رہی تھی کہ بشری بی بی کے میڈیکل ٹیسٹ کرائے جائیں، میڈیکل ٹیسٹ اس وقت کیوں نہیں ہوئے؟ کون تھا جو میڈیکل ٹیسٹ میں رکاوٹ ڈال رہا تھا؟مشال یوسف زئی نے کہا کہ عدالت نے بشری بی بی کی انڈو اسکوپی اور بلڈ ٹیسٹ کرانے کی ہدایت کی تھی، انڈو اسکوپی سے پتہ چلا کہ معدے میں زخم اور سوزش ہے، عدالت کے احکامات کے باوجود بشری بی بی کا بلڈ ٹیسٹ نہیں کرنے دیا گیا، ہم نے یہ بھی کہا کہ بلڈ ٹیسٹ الشفا سے کرائیں، کراس چیک شوکت خانم سے کرائیں،
بلڈ ٹیسٹ سے ہی پتہ چلتا کہ زہر کا عنصر موجود ہے یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ 2دن پہلے بھی بشری بی بی کو سینے اور بائیں بازو میں درد تھا، جیل کی ڈاکٹر نے ای سی جی کی تو وہ ای سی جی نارمل نہیں تھی، جیل کی ڈاکٹر نے کہا کہ جیل انتظامیہ کو انفارم کرتی ہوں تاکہ پمز کے ڈاکٹر آ کر چیک اپ کریں، جیل کی ڈاکٹر دن 12بجے انتظامیہ کو بتانے گئیں اور 5بجے باہر آئیں۔مشال یوسف زئی نے مزید بتایا کہ ہمارے شور مچانے اور آواز اٹھانے پر رات 11بجے پمز کے ڈاکٹر آئے، رات 11بجے کے بعد بشری بی بی کی دوبارہ ای سی جی ہوئی۔
بشری بی بی کی ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بے نظیر بھٹو یا مریم نواز کی بات ہوتی ہے تو وہ سیاسی شخصیات ہیں، بشری بی بی سیاسی شخصیت نہیں، گھریلو خاتون ہیں، بشری بی بی کو اس لیے نشانہ بنایا گیا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ ہیں۔