بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چین کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال یوم مئی کی تعطیلات کے دوران ملک بھر میں کل 295 ملین مقامی سیاحتی ٹرپس ہوئے اور یہ تعداد گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 7.6 فیصد زیادہ ہے۔ اندرون ملک سیاحتی اخراجات 166.89 بلین یوآن رہے ،جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12.7 فیصد کا اضافہ ہے۔ایئر لائنز کی بحالی، امیگریشن کے آسان اقدامات اور ویزا فری ممالک کی تعداد میں اضافے سے ملک کے اندر اور بیرون ملک سیاحت تیزی سے بحال ہوئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق “یوم مئی” کی تعطیلات کے دوران ، چینی سیاحوں نے دنیا بھر کے 1،000 سے زیادہ شہروں کا سفر کیا ، جس سے دنیا بھر میں کھپت کی بحالی میں مدد ملی ہے۔
تعطیلات کی معیشت چینی معیشت کا مشاہدہ کرنےکا ایک اہم ذریعہ ہے. یوم مئی کی تعطیلات کے دوران کھپت کے متعدد اعداد و شمار توقعات سےبہتر ثابت ہوئے ، جس نے چین کے معاشی امکانات اور قوت محرکہ کو اجاگر کیا ہے۔
حال ہی میں، بین الاقوامی اداروں نے چینی معیشت کے لیے اپنی سالانہ ترقی کی پیش گوئیوں میں تیزی سے اضافہ کیا ہے. ایشیائی ترقیاتی بینک کا اندازہ ہے کہ 2024 اور 2025 کے درمیان ترقی پذیر ایشیائی معیشتوں کی ترقی میں چین کا حصہ 46 فیصد ہوگا۔ بلومبرگ کی پیش گوئی ہے کہ نئی عالمی اقتصادی سرگرمیوں میں چین کا حصہ 2024 سے 2029 تک تقریباً 21 فیصد تک پہنچ جائے گا۔ حقائق اور اعداد و شمار کے پیش نظر بعض مغربی ممالک کی جانب سے پیش کی جانے والی چین کی معیشت عروج پر پہنچ چکی ہے”کی نام نہاد منطق خودشکستگی سے دوچار ہو چکی ہے۔
ملٹی نیشنل کمپنیز کے سینئر ایگزیکٹوز کے کیے جانے والے چین کے مسلسل دوروں سے لے کر نمائشوں میں شرکت اور فیکٹریوں کی تعمیر تک، یہ سب چینی مارکیٹ کی کشش اور اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ چین کی معاشی بحالی اور طویل مدتی بہتری کے بنیادی رجحان میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ جیسا کہ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر جارجیوا نے کہا کہ “چین عالمی اقتصادی ترقی میں اہم خدمات سرانجام دینے والا ملک رہے گا”۔