اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع ہے، اس سلسلے میں مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ کنٹری پارٹنرشپ اسٹریٹیجی پالیسی فریم ورک کے تحت پاکستان نے عالمی بینک کے ساتھ 4 سالہ نئے پروگرام کے لیے مذاکرات شروع کردیے ہیں۔
کنٹری پارٹنرشپ اسٹریٹیجی پالیسی فریم ورک کے ذریعے عالمی بینک سے پاکستان کو 8 ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے جس میں چند بڑے ترجیحی ایریاز ہوں گے۔ حکام کے مطابق یہ سی پی ایس 2025 سے 2029 تک کو کور کر سکتا ہے۔ اب تک ہونے والے مذاکرات میں تاحال پالیسی فریم ورک اور سی پی ایس کی حقیقی میعاد طے نہیں ہوئی۔
سی پی ایس مالی سال 2022 سے 2026 تک توحتمی صورت اختیار نہیں کر سکا کیوں کہ انتخابات اور نئی حکومت کے قیام میں بہت سا وقت صرف ہوگیا۔ اب نئی منتخب حکومت آچکی ہے تو یہ عالمی ادارے سے نئے سی پی ایس کےلیے مذاکرات کر رہی ہے تاکہ 4 سے 5 سال کی میعاد کا سی پی ایس آئندہ ایک دو ماہ میں حاصل ہوجائے۔4 سے 5 سال کے لیے سی پی ایس زیادہ تر ترجیحی شعبوں پر فوکس کرے گا اور اس حوالے سے بات چیت جاری ہے تاکہ آئندہ 5 برس کے لیے فنڈنگ کے بڑے شعبوں کے فریم ورک کو حتمی شکل دی جاسکے۔۔