چین

چین کا فلپائن سے اشتعال انگیزی کی تمام کارروائیاں بند کرنے کا مطالبہ

بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چین وزارت قومی دفاع کے انفارمیشن بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور ترجمان سینئر کرنل ژانگ ژیاؤ گانگ نے حالیہ فوجی امور سے متعلق ایک نیوز بریفنگ دی۔

فلپائن کے صدر نے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ ان کا جنوبی بحیرہ چین میں کشیدگی کو بھڑکانے یا بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور وہ کسی پر حملہ کرنے کے لیےواٹر کیننز یا کسی قسم کا جارحانہ سازوسامان کا استعمال نہیں کریں گے۔

ایک صحافی نے اسی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے سوال کیا کہ ذرائع ابلاغ کے مطابق رواں سال امریکا اور فلپائن کی مشترکہ مشق ‘شولڈر ٹو شولڈر” میں چینی ساختہ جہاز کو تباہ کرنے کی مشق کا اہتمام بھی کیا گیا تھا، چین کا اس کے بارے میں کیا کہنا ہے؟جمعہ کے روز ژانگ ژیاؤ گانگ نے کہا کہ فلپائن کے قول و فعل میں تضاد ہے۔دنیا واضح طور پر دیکھ سکتی ہے کہ جنوبی بحیرہ چین کے معاملات کو بھڑکانے اور مشکلات پیدا کرنے میں پہل کون کر رہا ہے اور بلاک محاذ آرائی و کشیدگی میں اضافہ کون کر رہا ہے؟

جہاں تک امریکہ اور فلپائن کی مشترکہ مشقوں کا تعلق ہے تو یہ نفسیاتی فتح کا ایک عام طریقہ ہے۔ چینی فوج ہمیشہ بے خوف رہی ہے اور اگر کوئی چین پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایک اتحاد قائم کرنا چاہتا ہے تو یہ مکمل طور پر غلط اندازہ ہے۔ ہم فلپائن پر زور دیتے ہیں کہ وہ غلط کارروائی نہ کرے اور اشتعال انگیزی کے تمام اقدامات کو روکے۔ چین اپنی علاقائی خودمختاری،بحری حقوق و مفادات کے دفاع اور جنوبی بحیرہ چین میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات جاری رکھے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں