فرانسیسی وزیر اعظم

چین حقیقی معنوں میں امن پسند ملک ہے ، سابق فرانسیسی وزیر اعظم

بیجنگ (نمائندہ خصوصی) فرانس کے سابق وزیر اعظم جین پیئر رافارن نے چائنا میڈیا گروپ کو ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ چین فرانس تعلقات کے مستقبل کے امکانات کے لیے بنیادی تشویش عالمی امن ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر دنیا میں کوئی ایسا ملک ہے جو واقعی امن کی پرواہ کرتا ہے تو وہ چین ہے کیوں کہ چین نے کبھی بیرونی ممالک کے خلاف جنگ نہیں لڑی اور چین صرف اس وقت لڑتا ہے

جب اس پر حملہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ چین اور فرانس کے ترقیاتی ماڈلز مختلف ہیں ، لیکن دونوں خود مختار ممالک ہیں اور اپنی اپنی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔سابق فرانسیسی وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ممالک دنیا میں پائے جانے والی تنوع کا احترام کرتے ہیں اور اختلافات کو پش پشت ڈال کر مشترکہ مقصد کے حصول کی کوشش کرتے ہوئے مشترکہ ترقی کے منتظر ہیں۔

رافارن نے کہا کہ 60 سال قبل چین اور فرانس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے دونوں ممالک نے باقاعدگی سے اعلیٰ سطی رابطے جاری رکھے ہیں۔ سربراہان مملکت کے درمیان بھرپور تبادلے اور تعاون یقینی طور پر چین فرانس تعلقات اور چین یورپی یونین تعلقات کی صحت مند اور مستحکم ترقی میں نئی تحریک پیدا کرے گا اور عالمی امن اور ترقی کے فروغ میں نئے مواقع لائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ چین کی معیشت چینی عوام اور دنیا کی ترقی کے لئے انتہا ئی اہم ہے۔ چین عالمی اقتصادی ترقی کے انجنوں میں سے ایک ہے، اور ہمیں جدت طرازی میں چینی عوام کی اہلیت اور دانشمندی سے توقعات ہیں۔

جین پیئر رافارن نے 2002 سے 2005 تک فرانس کے وزیر اعظم کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں اور فرانس -چین اور یورپ اور چین کے مابین دوستانہ تبادلوں اور تعاون کے فروغ میں حصہ لیا ہے۔ 2019 میں عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر ، رافارن کو چین کی جانب سے “آرڈر آف فرینڈشپ” کے اعزاز سے نوازا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں