اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے مسلم و مسیحی مذہبی رہنمائوں کا کردارقابل تعریف ہے۔اتوار کو یہاں جاری بیان میں انہوں نے گزشتہ روز سرگودھا میں توہین مذہب کے مبینہ الزام اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بدامنی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی افواہ پر فوری ردعمل دینا دین کی تعلیم نہیں، علاقے میں قیام امن اور حالات قابو میں رکھنے میں آرچ بشپ راولپنڈی ، آرچ بشپ لاہور، چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی اور چیئرمین پاکستان علما ء کونسل سمیت دیگر قومی و مقامی علمائے کرام اور مسیحی مذہبی رہنمائوں کا موثر کردار قابل تعریف ہے،اس کے علاوہ پنجاب پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا امن برقرار رکھنے کیلئے فوری ایکشن بھی سراہے جانے کے قابل ہے۔
سیکرٹری مذہبی امور کے احکامات کے مطابق وزارت کے اعلیٰ افسران مقامی انتظامیہ ، مذہبی رہنمائوں اور مقامی امن کمیٹیوں سے مسلسل رابطے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر اس واقعے کی بنیاد پر شرانگیزی اور مذہبی منافرت پھیلانے نیز پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کو مل کر ناکام بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں توہین مذہب اور منافرت کے سدباب کیلئے مناسب قانون موجود ہے، قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کو نتائج کا سامنا کرنا ہو گا، ریاست پاکستان بلا تفریق مذہب تمام شہریوں کی سلامتی کی ضامن ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا مذہب، آئینِ پاکستان اور بابائے قائداعظم کے فرمودات ہمارے لیے مشعل راہ ہیں،پاکستان میں بسنے والے سرکردہ مذہبی پیشوا معاشرے میں ہم آہنگی کے فروغ کیلئے موثر کردار ادا کر رہے ہیں۔