چینی صدر

چین متحدہ عرب امارات کے ساتھ اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے، چینی صدر

بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان سے بات چیت کی جو چین کے سرکاری دورے اور چین عرب ممالک تعاون فورم کی 10 ویں وزارتی کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے کے لئے چین آئے ہیں ۔جمعرات کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ اس سال چین اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 40 ویں سالگرہ ہے اور چین متحدہ عرب امارات کے ساتھ اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ دینے، اور ترقیاتی حکمت عملیوں کی ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے تاکہ سرمایہ کاری تعاون سے متعلق چین عرب اعلیٰ سطحی کمیٹی کے قیام کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں ممالک کے تعاون میں زیادہ سے زیادہ ثمرات حاصل ہو سکیں۔

شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک دنیا کی کثیر الجہتی میں ایک اہم قوت ہیں۔ چین خطے کے ممالک کی حمایت کرتا ہے کہ وہ اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کے راستے پر چلتے رہیں، روابط اور مشاورت کے ذریعے اختلافات کو حل کریں اور اپنے مستقبل اور تقدیر کو اپنے ہاتھوں میں پکڑیں۔ چین متحدہ عرب امارات سمیت دیگر عرب ممالک کے ساتھ کثیر الجہتی تعاون کو وسعت دینے اور گلوبل ساؤتھ میں ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لئے کام کرنے کے لئے تیار ہے۔

صدر محمد بن زید نے کہا کہ عرب ،خلیجی ممالک اور چین کے درمیان تعلقات کی ایک مضبوط بنیاد ہے اور متحدہ عرب امارات چین کے ساتھ ملکر دونوں ممالک کے عوام کے فائدے کے لئے متحدہ عرب امارات چین تعلقات اور خلیجی ممالک چین تعلقات کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔ متحدہ عرب امارات کی حکومت ایک چین کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، کسی بھی قسم کی “تائیوان کی علیحدگی” کی مخالفت کرتی ہے اور قومی وحدت کے حصول کے لئے چین کی کوششوں کی حمایت کرتی ہے۔ متحدہ عرب امارات صدر شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ، اس کی فعال حمایت کرتا ہے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو میں فعال طور پر حصہ لیتا رہے گا اور خطے اور دنیا میں امن، ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے مثبت کوششیں جاری رکھے گا۔

بات چیت کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے سرمایہ کاری، “بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر، سائنس و ٹیکنالوجی، جوہری توانائی کے پرامن استعمال، چینی زبان کی تعلیم، ثقافت اور سیاحت سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں