بیجنگ (نمائندہ خصوصی) جہاز رانی کی آزادی من مانی نہیں ہوسکتی ہے. حال ہی میں چین کی وزارت قومی دفاع کے ترجمان نے ایک پریس کانفرنس میں امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے مالی سال 2023 کے لیے “فریڈم آف نیوی گیشن” رپورٹ جاری کرنے پر بھرپور ردعمل ظاہر کیا۔ حالیہ برسوں میں ، “جہاز رانی کی آزادی” امریکہ کے لئے طاقت کا مظاہرہ کرنے اور مشترکہ فوجی گشتی مشقیں کرنے کا ایک عام بہانہ بن چکی ہے۔
بحری قانون سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن میں “جہاز رانی کی آزادی” امریکی “جہاز رانی کی آزادی” سے یکسر الگ ہے۔ اقوام متحدہ کے کنونشن کا نقطہ آغاز منصفانہ بحری حقوق اور مفادات کا تحفظ کرتا ہے جس میں تمام ممالک کو عالمی سمندری نظام سے لطف اندوز ہونا چاہئے اور اسے برقرار رکھنا چاہئے۔ امریکی نقطہ آغاز امریکہ کے فوجی اور سفارتی مفادات کا تحفظ اور اس کی سمندری بالادستی کی حفاظت کرنا ہے۔
کچھ اسکالرز کی تحقیق کے مطابق 2000 سے پہلے ایشیا بحرالکاہل کا خطہ امریکہ کے “نیویگیشن آپریشنز کی آزادی” کا بنیادی ہدف نہیں تھا۔ تاہم، 2000 کے بعد، ایشیا بحر الکاہل کے خطے کے کردار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے. اس کا گہرا تعلق امریکہ کی جانب سے ایشیا بحرالکاہل کے خطے پر اپنی عالمی تزویراتی توجہ مرکوز کرنے، چین کے بارے میں تزویراتی شکوک و شبہات کو گہرا کرنے اور بحیرہ جنوبی چین میں فلپائن اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی خودمختاری کے تنازعے جیسے عوامل سے ہے۔
مئی 2015 سے مئی 2017 تک امریکی جنگی جہازوں اور طیاروں کی جانب سے بحیرہ جنوبی چین میں چین کی خودمختاری کی خلاف ورزی کے کئی واقعات پیش آئے جن میں سے کچھ سازشی ہیں۔ مثال کے طور پر، اکتوبر 2016 میں، امریکی ڈسٹرائر جہاز یو ایس ایس ڈیکاٹور بغیر اجازت چین کی شی شیا سمندری حدود میں داخل ہوا، یہ واقعہ فلپائن کے اس وقت کے صدر روڈریگو ڈوٹریٹ کے چین کے دورے کے موقع پر سامنے آیا۔
اس وقت چین فلپائن تعلقات کی مکمل بحالی کے بعد تعاون کے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے۔ یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ واشنگٹن بحیرہ جنوبی چین میں امن کو برداشت نہیں کر سکتا اور جان بوجھ کر خطے میں کشیدگی پیدا کرتا ہے۔
انسٹی ٹیوٹ آف ویسٹرن اسٹڈیز کے محقق گریگ آسٹن نے بھی واضح طور پر نشاندہی کی کہ بحیرہ جنوبی چین میں چین کے رویے سے تجارتی جہاز رانی کو نام نہاد خطرہ پینٹاگون کی جانب سے بولا جانے والا ایک بہت بڑا جھوٹ ہے۔ درحقیقت چین اور آسیان کی مشترکہ کوششوں سے بحیرہ جنوبی چین میں جہاز رانی کی آزادی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ امریکہ کی جانب سے “جہاز رانی کی آزادی” کے نام پر “جہاز رانی بالادستی” کی جستجو سمندری اور فضائی سلامتی کے خطرات کی بنیادی وجہ ہے۔