عارف علوی

سائفر کا بلا وجہ کا کیس بنایا ہوا تھا ، اس کا مناسب فیصلہ آیا، اس میں ہے کیا جو حکومت مزید کھیلنا چاہتی ہے’ عارف علوی

لاہور( نمائندہ خصوصی)سابق صدر مملکت و پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ سارا سسٹم اس بات کے خلاف ہے کہ اس کا احتساب کیا جائے،میں اب ہمت ہار چکا ہوں کہ اس ملک میں احتساب ہوگا،ایوب خان سے لے کر آج تک احتساب ہماری ترجیح نہیں ،سائفر کا بلا وجہ کا کیس بنایا ہوا تھا ، اس کا مناسب فیصلہ آیا، اس میں ہے کیا جو حکومت اس پر مزید کھیلنا چاہتی ہے،سائفر جب آتا ہے تو وزیر اعظم طے کرتا ہے عوام کو آگاہی دینی ہے یا نہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اعظم سواتی ، خرم ورک ، رانا مدثر اور یونس چشتی کے ہمراہ پیر سید محمد حبیب عرفانی کی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ عارف علوی نے کہا کہ 2 کروڑ 62لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، آپ کے بچے تو باہر نہیں، غریبوں کے بچے باہر ہیں،رجیم چینج سے پاکستان کو اربوں کھربوں کا نقصان ہوا، اس وقت مقامی تاجر باہر جارہا تو باہر سے سرمایہ کار کیسے آئے گا۔

انہوںنے کہا کہ دنیا میں جس قدر ظلم و ستم ہو رہا ہے اس کو تاریخ نے کم ہی دیکھا ہوگا،غزہ میں انسانیت کا قتل کیا جارہا ہے،ناروے ، آئر لینڈ اور سپین کے شکر گزار ہیں جنہوںنے فلسطین کو تسلیم کیا۔ انہوںنے کہاکہ سائفر کا فیصلہ خوش آئند ہے، یہی فیصلہ آنا چاہیے تھا کیونکہ سائفر پر سیکشن آفیسر نہیں، وزیراعظم ہی طے کرتا ہے کہ اس کے بارے عوام کو آگاہی دینی ہے یا نہیں،میڈیا نے سائفر اور عدت کے کیس پر خوب کھیلا۔ انہوںنے کہا کہساری ایلیٹ اس کے خلاف ہے کہ کوئی احتساب یا تحقیقات ہوں،ایوب خان سے لے کر آج تک احتساب ہماری ترجیح نہیں، لوگوں کو یقین ہے پاکستان میں انصاف نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہاکہ ثابت ہوا کہ پاکستان میں ایک ایسا لیڈر ہے جس سے عوام محبت کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ گزشتہ 2 سال سے میڈیا کے ذریعے مذاکرات ہو رہے ہیں لیکن اگر مذاکرات ہوں گے تو گھر کے مالک سے ہی ہوں گے،اگر مذاکرات کی امید نہ ہو تو میںکوششیں کیوں کروں گا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر ماضی میں جہانگیر ترین کو کلین چٹ ملی تو وہ غلط تھا۔انہوں نے کہا کہ حمود الرحمن کمیشن رپورٹ پاکستان کے معزز جج صاحبان نے بنائی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں