امریکہ

امریکہ میں اسرائیلی جنگ کے مخالف مظاہرین گرفتار

واشنگٹن(نمائندہ خصوصی)امریکی پولیس نے سان فرانسسکو میں اسرائیلی جنگ کے مخالف مظاہرین کو گرفتار کر لیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ مظاہرین اسرائیلی قونصل خانے کے باہر جنگ بندی کے مطالبات کے حق میں مظاہرہ کر رہے تھے۔ امریکی سیکورٹی فورسز کے مطابق ان مظاہرین نے احتجاج ختم کرنے اور قونصل خانے کے سامنے نعرے لگانا بند کرنے سے انکار کر دیا تھا۔اسرائیلی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو جگہ جگہ جنگ مخالف شہریوں کے احتجاجی مظاہروں کا سامناکرنا پڑ رہا ہے۔ سیکورٹی فورسز کے مطابق سان فرانسسکو میں مظاہرین اسرائیلی قونصل خانے والی عمارت کی لابی میں داخل ہو گئے تھے اور اس سے نکلنے کو تیار نہ تھے۔

اس صورت حال میں مظاہرین کی گرفتاریاں کی گئی ہیں۔ تاہم امریکی حکام نے ان زیر حراست لیے گئے مظاہرین کی تعداد ظاہر نہیں کی ۔ البتہ یہ کہا گیا کہ انہیں بند کیے گئے افراد کو ممکنہ گرفتاری کے لیے بند کیا گیا ہے۔ اس سے قبل انہیں متوجہ کیا گیا کہ یہ جگہ نجی ملکیت میں ہے اس لیے جو اس کے سامنے احتجاج کرے گا وہ اس کا خود ذمہ دار ہو گا۔اس عمارت کے اندر لگ بھگ 50 افراد گرانڈ فلور پر موجود تھے۔انہیں گرفتار کرکے ان کے ہاتھ باندھ دیے گئے تھے اور انہیں ایک ایک کر کے پولیس کی گاڑی میں ڈالا جاتا رہا۔یہ مظاہرین پر امن تھے مگر اسرائیل کی غزہ میں جنگ کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ وہ کہہ رہے تھے انہیں ‘صرف جبرا ہی اس عمارت سے انخلا پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔جیسا کہ غزہ کے شہریوں کو غزہ سے نکالا گیا ہے۔صہیونیوں کے خلاف ان دنوں سر گرم ایک گروپ نے انسٹا گرام پر کہا ہے ‘ اس احتجاج میں 100 مظاہرین نے حصہ لیا۔’

اس گروپ کا کہنا ہے کہ اس کے ممبرز صرف یہودی ہو سکتے ہیں۔ اس گروپ کا کہنا ہیغزہ میں ‘ نسل کشی نے یہودیوں کو زیادہ غیر محفوظ کر دیا ہے۔ اب تک غزہ کی جنگ میں اسرائیلی فوج نے 36479 سے زائد فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے اور ان میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔اسرائیلی قونصل خانے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم خوف زدہ ہیں مگر حیران بالکل نہیں ہیں۔’ قونصل خانے نے مطاہرین کو حماس کے حامی قرار دیا ہے۔ خیال رہے یہ سب جنگ روکنے کا مطالبہ کر رہے تھے تاکہ نسل کشی بند ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں